افغان پناہ گزینوں کے بھیس میں آنے والے داعش جنگجو خطے کیلیے خطرہ بن سکتے ہیں، روس

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 اکتوبر 2021
روسی صدر سابق سویت یونین ممالک کے سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں، فوٹو: اے ایف پی

روسی صدر سابق سویت یونین ممالک کے سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں، فوٹو: اے ایف پی

 ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ شمالی افغانستان سے 2 ہزار کے قریب خطرناک داعش جنگجوؤں کے روس سمیت سابق سویت یونین ممالک میں داخل ہوکر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے سابق سویت یونین سے آزاد ہونے والے ممالک کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب میں داعش جنگجوؤں کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

صدر ولادیمیر پوٹن نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ شام اور عراق سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار کے قریب داعش کے خطرناک جنگجو شمالی افغانستان سے فرار ہوچکے ہیں۔

صدر ولادیمیر پوٹن نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ جنگجو پناہ گزینوں کے بھیس میں سابق سویت یونین کے ممالک میں داخل ہوکر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔

روس کے صدر نے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے سابق سویت یونین کے ممالک کے سربراہان کو تجویز دی کہ آپس میں روابط میں اضافے اور انٹیلی جنس شیئرنگ کا ازسر نو نیٹ ورک بنایا جائے۔

قبل ازیں روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں طالبان حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ داعش کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔