- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
طالبان ایک سے دو ماہ میں لڑکیوں کو تعلیم کی اجازت دیدیں گے، یونیسیف
جنیوا: یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی نے کہا ہے کہ طالبان بہت جلد ملک بھر میں چھٹی جماعت سے میٹرک تک لڑکیوں کی تعلیم کے لیے اسکول کھولنے کا اعلان کردیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے امدادِ اطفال ’’یونیسیف‘‘ کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی نے گزشتہ ہفتے افغانستان کا دورہ کیا اور جنگ کے زخم خوردہ ملک کے بچوں کی صحت، تعلیم، خوراک اور مستقبل کے حوالے سے طالبان حکومت کے نمائندوں سے گفتگو کی۔
اقوام متحدہ کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات چیت میں عمر عبدی نے بتایا کہ طالبان حکومت بچیوں کے ماڈل سیکنڈری اسکول کے قیام پر کام کر رہی ہے اور ایک سے دو ماہ کے اندر ان اسکولوں کو کھولنے کا اعلان کردے گی۔
یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں بچیوں کے پرائمری اسکول کھولے ہیں اور 34 صوبوں میں سے 5 صوبوں (بلخ، جوزجان، سمنگان، قندوز اور اروزگان) میں پہلے ہی سے لڑکیوں کی ثانوی تعلیم بھی جاری ہے۔
یہ خبر پڑھیں : لڑکیوں کی علیحدہ تعلیم کے انتظامات مکمل ہوتے ہی اسکول کھول دیں گے، طالبان
ڈپٹی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر عمر عبدی کے مطابق طالبان حکومت کے وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ وہ ایک “فریم ورک” پر کام کر رہے ہیں جو تمام لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اپنی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دے گا تاہم اس پر ایک سے دو ماہ میں عمل درآمد ہونا ممکن ہوگا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : لڑکیوں کے اسکول کھولنے کیلیے ہمیں کچھ وقت دیا جائے، طالبان
عمر عابدی نے مزید بتایا کہ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 40 لاکھ لڑکیوں نے تعلیم جاری رکھی اور اسکولوں کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ کر 18 ہزار ہو گئی تھی تاہم اب نئی صورت حال میں 26 لاکھ لڑکیوں سمیت 42 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔