صحت مند افراد کےلیے اسپرین کا روزانہ استعمال مناسب نہیں، ٹاسک فورس

ویب ڈیسک  اتوار 17 اکتوبر 2021
ڈاکٹروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو اسپرین تجویز کرتے وقت احتیاط سے کام لیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ڈاکٹروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو اسپرین تجویز کرتے وقت احتیاط سے کام لیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

میری لینڈ: امریکا میں امراض سے بچاؤ سے متعلق ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ صحت مند کےلیے روزانہ اسپرین کا استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات گزشتہ دنوں مذکورہ ٹاسک فورس کی تازہ رہنما ہدایات (گائیڈ لائنز) میں کہی گئی ہے جو اسپرین کے استعمال سے متعلق درجنوں تحقیقات کا جائزہ لینے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، امریکی ٹاسک فورس (یو ایس پی ایس ٹی ایف) نے اپنی نئی گائیڈ لائنز میں خاص طور پر 40 سال سے زیادہ عمر کے ان افراد کو خبردار کیا ہے جنہیں دل کی کوئی بیماری نہیں ہوئی ہے لیکن وہ احتیاط کے طور پر روزانہ 80 ملی گرام سے 100 ملی گرام جتنی اسپرین استعمال کررہے ہیں۔

ٹاسک فورس کی سفارشات میں واضح کیا گیا ہے کہ جو مریض اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر اسپرین کی مخصوص خوراک روزانہ استعمال کررہے ہیں، وہ اپنا معمول تبدیل نہ کریں کیونکہ نئی رہنما ہدایات صرف صحت مند افراد کےلیے ہیں۔

اگر طبی معائنے کے بعد 40 سال سے زائد عمر کے کسی صحت مند شخص کےلیے دل کے دورے یا فالج کے حملے کا امکان 10 فیصد تک ہے تو اسے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر اسپرین کا روزانہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

امریکی ٹاسک فورس (یو ایس پی ایس ٹی ایف) کے مطابق، نئی رہنما ہدایات کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ اسپرین کو نقصان دہ قرار دیا جائے تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ اسپرین جیسی عام دوا کے غیر ضروری استعمال سے ممکنہ نقصانات بالخصوص جریانِ خون (ہیموریج) کے اضافی خطرے سے عوام کو خبردار کردیا جائے۔

ان گائیڈ لائنز میں ڈاکٹروں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو اسپرین تجویز کرتے وقت احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔