بینک فراڈ پر خاتون سمیت دو مجرموں کو 14 سال قید

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 16 اکتوبر 2021
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 کراچی: بینکنگ عدالت کے جج عبد الکریم انصاری نے 9 سال بعد بارکلیز بینک میں فراڈ کا فیصلہ سناتے ہوئے خاتون اور دو مجرموں کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی۔

کراچی کی بینکنگ عدالت کے جج عبدالکریم انصاری نے یہ فیصلہ سنایا جس میں مجرموں پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ مجرموں میں نیہا حسن، محمد اشعر الحسن اور ضیاء الحسن شامل ہیں۔ عدالت نے مرکزی ملزمہ نیہا حسن پر کئی کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ ملزمہ نیہا حسن بینک کی پریمیئر ریلیشن شپ مینیجر تھی۔

عدالت نے ضیا الحسن اور اشعرالحسن پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں تمام مجرموں کو مزید 5 سال قید میں رہنا ہوگا۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانت ختم کرکے جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا جب کہ عدالت نے مقدمہ میں نامزد ملزم رومان احسن کو عدم ثبوت کی بنا پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ملزمان کے خلاف بارکلیز بینک کی فراڈ مینجمنٹ کی جانب سے مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔ ملزمان پر 70 ملین کے فراڈ کا الزام لگایا گیا تھا۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ 2012ء میں ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں درج کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔