علی ترین کی جانب سے ایف بی آر کا نوٹس ہائی کورٹ چیلنج

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 17 اکتوبر 2021
انکم ٹیکس ریٹرن میں غیر ملکی اثاثوں کو ظاہر کیا، نوٹس کالعدم کیا جائے، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

انکم ٹیکس ریٹرن میں غیر ملکی اثاثوں کو ظاہر کیا، نوٹس کالعدم کیا جائے، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

لاہور: علی ترین نے ایف بی آر کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا جب کہ درخواست میں سیکریٹری ریونیو ، چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزار علی ترین نے موقف اپنایا ایف بی آر نے 3کروڑ، 36 لاکھ، 38 ہزار برطانوی پاؤنڈز کے اثاثے ڈکلیئر نہ کرنے کا نوٹس بلاجواز بھیجا، اثاثوں کی ڈیکلریشن کی درخواست پہلے ہی ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے، 2018 کے انکم ٹیکس ریٹرن میں تمام غیر ملکی اثاثوں کو ڈکلیئر کر رکھا ہے، ایف بی آر نے بد نیتی کی بنیاد پر اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا۔

انہوں نے لکھا کہ ایف بی آر نے والد کے بیرون ملک اثاثوں سے مستفید ہونے کا بھی الزام عائد کیا ہے، اظہار وجوہ نوٹس بھجوانے سے قبل انکم ٹیکس آرڈیننس کے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، ایف بی آر نوٹس میں کہیں نہیں لکھا بیرون ملک اثاثوں کی ملکیت علی ترین کے نام پر ہے، استدعا ہے ایف بی آر کا نوٹس غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو کارروائی سے روکا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔