- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
فرانس نے الجزائر میں کیے گئے قتل عام کو 60 سال بعد ’جرم‘ تسلیم کرلیا
پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے ملک کی جانب سے الجزائر میں 60 سال قبل کیے گئے قتل عام کو بالآخر ناقابل معافی جرم تسلیم کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے ایمانوئیل میکرون نے سنہ 1961 میں الجزائر میں اُن کے ملک کی جانب سے کیے گئے آزادی کے متوالے مقامی باشندوں کے قتل عام کو پہلی بار ناقابل معافی جرم تسلیم کرلیا ہے۔
صدر ایمانوئیل میکرون نے نہ صرف فرانس کی فورسز کی جانب سے 1961ء میں کیے جانے والے الجزائر کے باشندوں کے قتل عام کو جرم تسلیم کیا بلکہ اس حوالے سے پیرس کے نواح میں کولمبس نامی صنعتی شہر میں ہونے والی تقریب میں حصہ بھی لیا۔
فرانس کے صدارتی رہائش گاہ ایلیزے پیلس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر میکرون نے الجزائر میں قتل عام کو فرانسیسی جمہوریہ کے لیے ’ناقابل معافی جرم‘ کہا ہے۔
حال ہی میں اس معاملے پر فرانس اور الجزائر کے درمیان کشیدگی بھی پیدا ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں الجزائر نے فرانس سے اپنے سفیر کو واپس کو بلالیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : الجزائر نے فرانس سے اپنا سفیر واپس بلالیا
واضح رہے کہ فرانس نے جب الجزائر پر قبضہ کیا تھا تو نو آبادیاتی حکمرانی کے خاتمے اور الجزائر کی آزادی کے حق میں وہاں کے باشندوں نے احتجاجی مظاہرے کیے تھے جنھیں طاقت کے بل پر کچلنے کی کوشش کی گئی اور سیکڑوں مقامی باشندوں کو گولیوں سے بھون ڈالا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔