کیریئر میں اتار چڑھاؤ سے بہت کچھ سیکھا، بپاشا

کلچرل رپورٹر  منگل 4 فروری 2014
پیچھے مڑ کر نہیں دیکھتی، سال رواں کے دوران تین میگا فلموں ’’ہمشکل‘‘ ، ’’بینگ بینگ‘‘ اور’’ نوانٹری میں انٹری‘‘ کی عکسبندی جاری ہے،اداکارہ کی گفتگو ۔ فوٹو : فائل

پیچھے مڑ کر نہیں دیکھتی، سال رواں کے دوران تین میگا فلموں ’’ہمشکل‘‘ ، ’’بینگ بینگ‘‘ اور’’ نوانٹری میں انٹری‘‘ کی عکسبندی جاری ہے،اداکارہ کی گفتگو ۔ فوٹو : فائل

لاہور: اگر حالات سے ہار مان لیتی تو شاید گھر بیٹھ چکی ہوتی، 2014 میری کامیابیوں کا سال ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار بالی ووڈ اسٹار بپاشا باسو نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ بپاشا کا کہنا تھا کہ کیرئیر میں اتار چڑھاؤ سے بہت کچھ سیکھا ہے مگر مایوس ہونے کی بجائے پہلے سے زیادہ محنت کر رہی ہوں، بالی ووڈ میں کام کرنے کا انداز ضرور بدلا ہے اسی لیے خود کو بھی اس میں ڈھال لیا ہے۔ میری عادت پیچھے مڑ کر دیکھنے کی نہیں، میں اسے وقت کا ضیاع سمجھتی ہوں اگر ہمیں اگر بڑھنا ہے تو ماضی کی بجائے مستقبل پر نظر رکھنی ہو گی، ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ جس کو چاہیں اور وہ آپکا ہو جائے، مستقبل میں اب ایسا کوئی ارادہ نہیں صرف اپنے کیرئیر پر توجہ دے رہی ہوں۔ بالی وڈ کے علاوہ تامل ، بنگالی اور ہالی وڈ میں بھی انٹری دے چکی ہوں جو میری بڑی کامیابی ہے ۔ سال رواں میں میرے پاس تین میگا فلمیں ’’ہمشکل‘‘ ، ’’بینگ بینگ‘‘ اور ’’ نوانٹری میں انٹری‘‘ ہیں جن کی عکسبندی ان دنوں تیزی کے ساتھ ہورہی ہے ۔ بنگالی فیملی سے تعلق رکھنے والی یہ اداکارہ 2001ء میں فلم’’اجنبی ‘‘ کے ذریعے بالی ووڈ میں متعارف ہوئیں، اس Debutفلم میں انھوں نے اکشے کمار کے ساتھ نیگیٹو رول کیا تھا۔جس میں اس کی شاندار پرفارمنس سے فلم بینوں کے ساتھ بالی ووڈ ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے،اس پر اسے بیسٹ فی میل Debut فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔

2002ء میں مہیش بھٹ پروڈکشن کی سسپنس اور تھرل فلم’’راز‘‘ نے راتوں رات سپراسٹار بنا دیا جس میں اپنے بوائے فرینڈ ڈینوموریا کے مقابل ہیروئن کا کردار نبھایا۔ 2003ء میں مہیش بھٹ کی ہی پروڈکشن میں بننے والی فلم’’جسم‘‘ میں بولڈ کردارنگاری کر کے شوبز حلقوں میں تھرتھلی مچا دی ،ہر خاص وعام کی زبان پر بباشا باسو کے چرچے تھے، کیونکہ طویل عرصہ بعد کوئی ایسی اداکارہ بالی وڈ میں آئی تھی جس نے زینت امان اور پروین بوبی کی طرح قابل اعتراض مناظر عکسبند کروانے میں فراخدلی کا مظاہرہ کیا ۔اسی فلم کے دوران ہیرو جان ابراہم کو دل دے بیٹھیں اور اسی قربت کیوجہ سے اپنے بوائے فرینڈ ڈینوموریا سے علیحدگی ہو گئی۔ بالی ووڈ میں کامیابیوں کا شروع ہونے والا یہ سلسلہ ’’نوانٹری ‘‘ ، ’’ پھر ہیرا پھیری ‘‘ اور ’’دھوم ٹو‘‘ تک لے گیا ۔ان میں ’’نوانٹری‘‘ 75کروڑ کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی۔ میگا اسٹار کے ساتھ بننے والی یہ تینوں فلمیں باکس آفس پر کامیاب ہوئیں، مگر 2008ء کو بلاک باسٹر فلم ’’ریس‘‘ نے تو باکس آفس پر بزنس کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے جنہوں نے بپاشا باسو کی فلمی ڈیمانڈ کو مزید بڑھا دیا تو دوسری طرف جان ابراہم کے ساتھ افیئر اور جلد ایک ہونے کی خبریں بھی زدوعام ہونے لگیں۔

اس دوران ’’ اپارن ‘‘ ، ’’ کارپوریٹ‘‘ اور ’’بچنا اے حسینو‘‘ جیسی فلمیں بھی آئیں جو باکس آفس پر اچھا تاثر نہ چھوڑ سکیں ۔ اس کے علاوہ ’’ آنکھیں‘‘ ، ’’میرے یار کی شادی ہے‘‘ ، ’’ چور مچائے شور‘‘ ، ’’ گناہ‘‘ ،’’ فٹ پاتھ‘‘ ،’’ زمین‘‘ ،’’ عشق ہے تم سے‘‘ ، ’’ اعتبار‘‘ ، ’’ مدہوشی‘‘ ، ’’ رادکش‘‘ ،’’رخت‘‘ ،’’ شکار ‘‘ ، ’’ہم کو دیوانہ کرگئے ‘‘ شامل ہیں ۔ 2009ء میں دو فلمیں ’’آدیکھیں ذرا‘‘ اور ’’ آل دی بیسٹ‘‘ ریلیز ہوئیں جن میں ’’آل دی بیسٹ‘‘ باکس آفس پر کامیاب رہی جس میں بپاشا باسو نے ڈبل رول کیا۔ 2010ء میں ’’پنکھ‘‘ ، ’’لمحہ‘‘ اور ’’آکروش‘‘ آئیں مگر ان میں سے کوئی بھی فلم کامیابی حاصل نہ کرسکی دوسری طرف کرینہ کپور ، کترینہ کیف بالی ووڈ ڈائریکٹر اور پروڈیوسرز کی ہارٹ فیورٹ اداکارائیں بن چکی تھیں جو ہر دوسری فلم میں کاسٹ ہورہی تھیں ۔ بپاشا باسو کا فلمی کیرئیر ڈانواں ڈول ہوگیا تو دوسری طرف جان ابراہم کے ساتھ بریک اپ ہوگیا جس نے اسے مزید ڈپریشن کا شکار بنا دیا ۔باتیں کی جانے لگیں کہ بپاشا باسو کی بالی وڈ میں واپسی ناممکن ہوچکی ہے۔

کیونکہ اس کے سابق بوائے فرینڈ جان ابراہم جنہوں نے ایکٹنگ کے ساتھ پروڈکشن بھی شروع کردی ہے وہ بھی اس کے لیے نقصان دہ ثابت ہورہا ہے ۔ جان ابراہم کے ساتھ اس کے اختلافات اتنی شدت اختیار کرچکے کہ اس نے بپاشاباسو کے ساتھ فلم کرنے سے صاف انکار کردیا ۔ اس لیے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم’’شوٹ ایٹ واڈالہ‘‘ میں آئٹم سانگ ’’او لیلی ‘‘ کے لیے اس کی جگہ پر سنی لیون کو سائن کیا گیا ۔ ببا شا باسو کے لیے 2012ء کسی حد تک اچھا ثابت ہوا جس میں مہیش بھٹ نے اسی کی کامیاب فلم ’’راز‘‘ کے سیکوئل تھری میں سائن کیا جس نے باکس آفس پر کامیابی حاصل کی ۔ گزشتہ سال اس کی ہارر فلم ’’آتما‘‘ ریلیز ہوئی مگر اچھا رسپانس نہ مل سکا، مگر سال رواں میں اپنی کامیابیوں کے لیے پرامید ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔