- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
کپاس کی پیداوار6 فیصد بڑھ کر1کروڑ31لاکھ گانٹھ تک پہنچ گئی
کراچی: کپاس کی پیداوار 31 جنوری 2014 تک 5.83 فیصد کے اضافے سے 1کروڑ31 لاکھ412 گانٹھوں تک پہنچ گئی۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں3.4 فیصد کے اضافے سے 93 لاکھ 62ہزار 185 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں11.70 فیصد کے اضافے سے 37لاکھ 38 ہزار 227 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق 31 جنوری تک ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 1کروڑ14لاکھ 62ہزار 876 بیلز خریدیں، 3لاکھ 43 ہزار 152بیلز بیرون ملک برآمد کی گئیں ۔
جبکہ 31 جنوری تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 12 لاکھ 94 ہزار384 بیلز روئی کے قابل فروخت ذخائر موجود ہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 1لاکھ 44 ہزار 337بیلز کم ہیں۔ پی سی جی اے کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے رحیم یار خان میں قائم پاکستان کے سب سے بڑے جننگ گروپ کے جنرل منیجر پروڈکشن جاوید احمد ضیاء نے کہا ہے کہ 16سے 31جنوری تک زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ 50 ہزار بیلز کی آمد متوقع تھی لیکن پی سی جی اے کی رپورٹ کے مطابق ان 15روز کے دوران ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں2لاکھ 17 ہزار سے زائد پھٹی پہنچی جس میں سے صرف بہاولنگر کی فیکٹریوں میں72ہزار سے زائد بیلز کی آمد بتائی گئی ہے جو پنجاب کی مجموعی جننگ فیکٹریوں میں پھٹی کی آمد کا30 فیصد ہے جو نا قابل فہم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔