کپاس کی پیداوار6 فیصد بڑھ کر1کروڑ31لاکھ گانٹھ تک پہنچ گئی

بزنس رپورٹر  منگل 4 فروری 2014
31 جنوری تک ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 1کروڑ14لاکھ 62ہزار 876 بیلز خریدیں، 3لاکھ 43 ہزار 152بیلز بیرون ملک برآمد کی گئیں ۔ فوٹو: فائل

31 جنوری تک ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 1کروڑ14لاکھ 62ہزار 876 بیلز خریدیں، 3لاکھ 43 ہزار 152بیلز بیرون ملک برآمد کی گئیں ۔ فوٹو: فائل

کراچی: کپاس کی پیداوار 31 جنوری 2014 تک 5.83 فیصد کے اضافے سے 1کروڑ31 لاکھ412 گانٹھوں تک پہنچ گئی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں3.4 فیصد کے اضافے سے 93 لاکھ 62ہزار 185 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں11.70 فیصد کے اضافے سے 37لاکھ 38 ہزار 227 گانٹھ روئی کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق 31 جنوری تک ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 1کروڑ14لاکھ 62ہزار 876 بیلز خریدیں، 3لاکھ 43 ہزار 152بیلز بیرون ملک برآمد کی گئیں ۔

جبکہ 31 جنوری تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 12 لاکھ 94 ہزار384 بیلز روئی کے قابل فروخت ذخائر موجود ہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 1لاکھ 44 ہزار 337بیلز کم ہیں۔ پی سی جی اے کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے رحیم یار خان میں قائم پاکستان کے سب سے بڑے جننگ گروپ کے جنرل منیجر پروڈکشن جاوید احمد ضیاء نے کہا ہے کہ 16سے 31جنوری تک زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ 50 ہزار بیلز کی آمد متوقع تھی لیکن پی سی جی اے کی رپورٹ کے مطابق ان 15روز کے دوران ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں2لاکھ 17 ہزار سے زائد پھٹی پہنچی جس میں سے صرف بہاولنگر کی فیکٹریوں میں72ہزار سے زائد بیلز کی آمد بتائی گئی ہے جو پنجاب کی مجموعی جننگ فیکٹریوں میں پھٹی کی آمد کا30 فیصد ہے جو نا قابل فہم ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔