مریض کے پیٹ میں 6 ماہ پہلے چھپایا گیا موبائل فون برآمد

ویب ڈیسک  بدھ 20 اکتوبر 2021
مریض کے پیٹ سے ایک چھوٹا سا موبائل فون برآمد ہوا ہے جسے پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹا گیا ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

مریض کے پیٹ سے ایک چھوٹا سا موبائل فون برآمد ہوا ہے جسے پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹا گیا ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

قاہرہ: مصر میں ڈاکٹروں نے دائمی قبض کے ایک مریض کے پیٹ میں چھ ماہ پہلے چھپایا گیا چھوٹا موبائل فون برآمد کرلیا ہے جو پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹا گیا تھا۔

خبروں کے مطابق، مصر کے اسوان یونیورسٹی ہاسپٹل میں مبینہ طور پر محمد اسماعیل محمد نامی ایک مریض کو لایا گیا جس کے پیٹ میں قبض کی وجہ سے شدید تکلیف ہورہی تھی۔

ڈاکٹروں کو قبض کی کوئی ظاہری وجہ نظر نہ آئی تو انہوں نے اسماعیل کے پیٹ کا سی ٹی اسکین کیا۔

اسکین سے صرف اتنا معلوم ہوا کہ اسماعیل کے پیٹ میں کوئی ایسی چیز پھنسی ہوئی ہے جس کا کھانے پینے کی اشیاء سے کوئی تعلق نہیں۔

فوری طور پر آپریشن سے وہ چیز نکالنے کا فیصلہ کیا گیا اور جب طویل آپریشن کے بعد اس کا پیٹ چاک کرکے وہ ’’چیز‘‘ برآمد ہوئی تو معلوم ہوا کہ وہ ایک چھوٹا سا موبائل فون ہے جسے پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ کر نگلا گیا تھا۔

ڈاکٹروں کے پوچھنے پر اسماعیل نے بتایا کہ اس نے چھ ماہ پہلے سیکیورٹی معائنے سے بچنے کےلیے یہ موبائل فون سالم نگل لیا تھا۔

اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی کئی بار اسی طرح اپنا موبائل فون نگل چکا ہے لیکن وہ ایک سے دو دن میں اجابت کے ساتھ نکل جایا کرتا تھا۔

البتہ پہلی بار ایسا ہوا کہ موبائل فون اس کے پیٹ میں ہی رہ گیا۔ کئی مہینوں تک موبائل فون کسی پریشانی کے بغیر اس کے پیٹ میں رہا اور کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔

مگر چند روز پہلے وہ شدید قبض میں مبتلا ہوگیا اور اس کے پیٹ میں تکلیف بڑھتی ہی چلی گئی۔

یہ سن کر ڈاکٹروں نے پولیس کو بلا لیا تاکہ فون کا معائنہ کرنے کے بعد اس بیان کی تصدیق یا تردید ہوسکے۔

پولیس نے بھی تصدیق کی کہ یہ واقعی میں ایک چھوٹا سا بے ضرر فون ہے جس سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

آپریشن کے بعد اسماعیل صحت یاب ہوچکا ہے اور اس کا قبض بھی ختم ہوچکا ہے۔ البتہ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگیا ہے جسے پڑھنے اور دیکھنے والے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہورہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔