- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
مریض کے پیٹ میں 6 ماہ پہلے چھپایا گیا موبائل فون برآمد
قاہرہ: مصر میں ڈاکٹروں نے دائمی قبض کے ایک مریض کے پیٹ میں چھ ماہ پہلے چھپایا گیا چھوٹا موبائل فون برآمد کرلیا ہے جو پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹا گیا تھا۔
خبروں کے مطابق، مصر کے اسوان یونیورسٹی ہاسپٹل میں مبینہ طور پر محمد اسماعیل محمد نامی ایک مریض کو لایا گیا جس کے پیٹ میں قبض کی وجہ سے شدید تکلیف ہورہی تھی۔
ڈاکٹروں کو قبض کی کوئی ظاہری وجہ نظر نہ آئی تو انہوں نے اسماعیل کے پیٹ کا سی ٹی اسکین کیا۔
اسکین سے صرف اتنا معلوم ہوا کہ اسماعیل کے پیٹ میں کوئی ایسی چیز پھنسی ہوئی ہے جس کا کھانے پینے کی اشیاء سے کوئی تعلق نہیں۔
فوری طور پر آپریشن سے وہ چیز نکالنے کا فیصلہ کیا گیا اور جب طویل آپریشن کے بعد اس کا پیٹ چاک کرکے وہ ’’چیز‘‘ برآمد ہوئی تو معلوم ہوا کہ وہ ایک چھوٹا سا موبائل فون ہے جسے پلاسٹک کی تھیلی میں لپیٹ کر نگلا گیا تھا۔
ڈاکٹروں کے پوچھنے پر اسماعیل نے بتایا کہ اس نے چھ ماہ پہلے سیکیورٹی معائنے سے بچنے کےلیے یہ موبائل فون سالم نگل لیا تھا۔
اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی کئی بار اسی طرح اپنا موبائل فون نگل چکا ہے لیکن وہ ایک سے دو دن میں اجابت کے ساتھ نکل جایا کرتا تھا۔
البتہ پہلی بار ایسا ہوا کہ موبائل فون اس کے پیٹ میں ہی رہ گیا۔ کئی مہینوں تک موبائل فون کسی پریشانی کے بغیر اس کے پیٹ میں رہا اور کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔
مگر چند روز پہلے وہ شدید قبض میں مبتلا ہوگیا اور اس کے پیٹ میں تکلیف بڑھتی ہی چلی گئی۔
یہ سن کر ڈاکٹروں نے پولیس کو بلا لیا تاکہ فون کا معائنہ کرنے کے بعد اس بیان کی تصدیق یا تردید ہوسکے۔
پولیس نے بھی تصدیق کی کہ یہ واقعی میں ایک چھوٹا سا بے ضرر فون ہے جس سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
آپریشن کے بعد اسماعیل صحت یاب ہوچکا ہے اور اس کا قبض بھی ختم ہوچکا ہے۔ البتہ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگیا ہے جسے پڑھنے اور دیکھنے والے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہورہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔