طالبان چاہتے ہیں کہ دنیا انھیں تسلیم کرے تو پہلے اپنے وعدے پورے کریں، روس

ویب ڈیسک  بدھ 20 اکتوبر 2021
خصوصی ایلچی ضمیر بالکوف طالبان نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں، فوٹو: فائل

خصوصی ایلچی ضمیر بالکوف طالبان نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں، فوٹو: فائل

 ماسکو: روس کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے واضح کیا ہے کہ اگر طالبان اپنی حکومت کو دنیا سے تسلیم کرانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے وعدے پورے کریں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا ہے کہ ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان نے چین اور پاکستان سمیت شرکاء کو انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے اور گورننس کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ضمیر کابلوف نے مزید کہا کہ طالبان نے یہ یقین دہانی اس انتباہ پر کرائی ہے کہ طالبان کو صرف اور صرف اس شرط پر تسلیم کیا جا سکتا ہے جب وہ انسانی حقوق کے بارے میں بین الاقوامی توقعات پر پورا اترنا چاہیں اور اپنے وعدے نبھائیں۔

روس کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو ترک کرکے افغان عوام کی مدد کے لیے متحد ہو جائیں۔

ضمیر کابلوف نے مزید کہا کہ کوئی افغانستان میں نئی ​​حکومت کو پسند نہیں کرتا لیکن حکومت کو سزا دینے کا مطلب پوری عوام کو سزا دینا نہیں ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں پیدا ہونے والی نئی صورت حال کے پیش نظر ماسکو میں روس، امریکا، افغانستان، پاکستان اور چین کے حکام کا مشترکہ اجلاس بلایا گیا تھا تاہم امریکا نے اس اہم میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔

 

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔