فٹیف کی شرائط پر عملدرآمد مکمل کرلیا اب گرے لسٹ میں رکھنے کا جواز نہیں، وزارت خزانہ

ویب ڈیسک  بدھ 20 اکتوبر 2021
پاکستان نے فیٹف کی شرائط پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا ۔ فوٹو؛ فائل

پاکستان نے فیٹف کی شرائط پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا ۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: پاکستان نے فیٹف کی شرائط پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا ہے اور اب فیٹف کے فیصلے کا انتظار ہے کہ وہ پاکستان کی کمپلائنس رپورٹ کو تسلیم کرتا ہے یا نہیں۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے 27  پوائنٹس پر سو فیصد کمپلائنس کو فیٹف کے ایشیاء پیسفک گروپ کے 40 پوائنٹس پر عملدرآمد سے مشروط کیا تو اس صورت میں پاکستان کو مزید کچھ عرصے کیلئے گرے لسٹ میں رکھا جاسکتا ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اصولی طور پر جن 27 پوائنٹس کی بنیاد پر پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا پاکستان نے ان پوائنٹس پر 100 فیصد عملدرآمد مکمل کرلیا ہے، اسکے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رکھے جانے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر فیٹف کے ممبر ممالک کی جانب سے تعاون نہ ملا تو اس صورت میں کمپلائنس رپورٹ کو ایشیاء پیسفک گروپ کے 40 پوائنٹس پر عملدرآمد سے مشروط کرکے مزید کچھ عرصے کیلئے مانیٹرنگ کے نام پر گرے لسٹ میں رکھا جاسکتا ہے یونکہ بھارتی لابی پاکستان کے خلاف سرگرم ہے۔

ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے پیرس میں جاری تین روزہ اجلاس میں پاکستان کا ایجنڈا آج مکمل ہوگیا ہے اب فیٹف کے فیصلے کا انتظار ہے جو رات گئے کسی وقت یا جمعرات کو متوقع ہے جس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا، اجلاس میں منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کیخلاف اقدامات میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیٹف ٹیم پاکستان کی جانب سے ٹیرر فنانسنگ سمیت اب تک کی کارکردگی اور پاکستان کے زمینی حقائق اور قانون سازی کا جائزہ لیا گیا، پاکستان کی جانب سے پیش کردہ سو فیصد کمپلائنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے باقی رہ جانے والے آخری پوائنٹ پر عملدرآمد مکمل کرلیا ہے اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں ڈیڑھ سو کے لگ بھگ سزائیں دی ہیں جن میں کسی کے اکاونٹس منجمد کیے گئے ہیں کسی  سے ریکوری کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹیررازم فنانسنگ پر بھی پاکستان نے قابو پالیا ہے اور پچھلے کافی عرصے سے دہشت گردی کا کوئی بڑا واقعہ بھی پیش نہیں آیا ہے، علاوہ ازیں منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر کو سزائیں دینے کیلئے قوانین میں بھی ترامیم کردی گئی ہیں اور حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بینک اکاونٹس منجمد کرنے کے اختیارات بھی بحال کردیئے گئے ہیں، اسکے علاوہ رئیل اسٹیٹ، جیولرز، وکلاء ، اکاوٴنٹنٹس جیسے پیشوں کی نگرانی میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے فیٹف کو بھجوائی جانے والی کمپلائنس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیش رفت میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات، سزاوٴں، ملزمان کے اثاثے ضبط کرنے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں، اب پیش رفت کی بنیاد پر نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے سے متعلق فیصلہ ہوگا، نام گرے لسٹ سے نکالنے سے پہلے فیٹف کی تکنیکی ٹیم پاکستان کا دورہ کر سکتی ہے یا پھر پاکستان کو چند ماہ کی مزید مہلت دی جا سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔