بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ویب ڈیسک  جمعرات 21 اکتوبر 2021
مئی میں ایلون مسک کی بٹ کوائن مخالف ٹوئٹس کی وجہ سےاس کرپٹو کرنسی کی قیمت 30 ہزار ڈالر فی کوائن سے بھی نیچے آگئی تھی۔ (فوٹو: فائل)

مئی میں ایلون مسک کی بٹ کوائن مخالف ٹوئٹس کی وجہ سےاس کرپٹو کرنسی کی قیمت 30 ہزار ڈالر فی کوائن سے بھی نیچے آگئی تھی۔ (فوٹو: فائل)

 نیویارک: دنیا کی سب سے مہنگی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ میں ایک بٹ کوائن 1 کروڑ 15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد میں فروخت ہورہا ہے۔ 

بلومبرگ کے مطابق کرپٹوکرنسی بٹ کوائن 66 ہزار ڈالر( ایک کروڑ 15لاکھ 20 ہزار) سے تجاوز کرچکی ہے۔ کرپٹو ایڈوائزر کمپنی Makara کی شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو جیسی پراؤڈ مین کا کہنا ہے کہ ’ ہم اس لمحے کی توثیق کر رہے ہیں‘ کیوں ڈیجیٹل اثاثوں کی تاریخ میں یہ ایک بہت بڑا سنگ میل ہے۔

یہ بھی پڑھیئے : کرپٹو کرنسی دھوکا یا حقیقت!!!

کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی ویب سائٹ کوائن بیس کے مطابق نیویارک کے مقامی وقت ساڑھے بارہ بجے بٹ کوائن نے 3 اعشاریہ 9 فیصد اضافے کے ساتھ 66 ہزار 600 ڈالر فی کوائن کا سنگ میل بھی عبور کیا، جو کہ اس سال ہونے والا تقریبا 130 فیصد اضافہ ہے۔ گزشتہ سال اس ڈیجیٹل کرنسی کی قدر میں 300 فیصد اور 2019 میں 73 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: بٹ کوائن، 24 گھنٹوں میں 300 ارب ڈالرکانقصان

لیکن کسی حکومتی سرپرستی کے بنا چلنے والی کرپٹو کرنسی کا ایک تاریک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ اگلے ایک منٹ کے لیے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کے قدر کے بارے میں پیشگوئی نہیں کرسکتے۔

رواں سال مئی میں چین کی جانب سے سے کرپٹو کرنسی پرپابندیاں عائد کی گئی، نئی پابندیوں کے بعد بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر سے بھی نیچے آگئی تھی۔ چین نے کرپٹو کرنسی کی ٹرانزیکشن کی خدمات فراہم کرنے والی مالیاتی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی تھی، جب کہ تین ریاستی اداروں ’ نیشنل انٹرنیٹ فنانس ایسوسی ایشن آف چائنا‘ ، ’چائنا بینکنگ ایسوسی ایشن‘ اور’پیمنٹ اینڈ کلیرنگ ایسوسی ایشن ‘ نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کو سٹہ قرار دیتے ہوئے اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تنبیہ بھی کی تھی۔

 یہ بھی پڑھیئے :کرپٹو کرنسی؛ کسی حکومتی پالیسی کے بغیر چلنے والی نقدی

 کرپٹو کرنسی پر نظر رکھنے والے افراد کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بہتری کی راہ پر گامزن ہوگئی ہے اور توقع ہے کہ اس کی قدر 1 لاکھ ڈالر فی کوائن تک پہنچ جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی جانب سے بٹ کوائن کی حمایت میں بیانات اور اس کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کی حصص مارکیٹ میں براہ راست لسٹنگ کے بعد اس کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھئیے : کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیوسوارب ڈالرسے بڑھ گئی

حصص مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی اس کی قدر سوارب ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی اور یہ کرنسی تقریبا 65 ہزار ڈالر فی کوائن پر ٹریڈ ہو رہی تھی۔ تاہم مئی میں ماحولیاتی تحفظات پر ایلون مسک کی بٹ کوائن مخالف ٹوئٹس اور چین میں اس کی مائننگ کے خلاف ہونے والے کریک ڈاؤن کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر فی کوائن سے بھی  گر گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئیے :ٹیسلا نے ماحولیاتی تحفظات پر بٹ کوائن لینے سے انکار کردیا

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔