سیلاب متاثرین کی بحالی کیلیے منصوبے بنائے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

اسٹاف رپورٹر  منگل 4 فروری 2014
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں۔فوٹو:این این آئی

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں۔فوٹو:این این آئی

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے سیلاب متاثرین خصوصاً ساحلی علاقوں کے متاثرین کی بحالی اور بہتری کیلیے خصوصی ترقیاتی منصوبے بنائے گئے ہیں۔

دریائے سندھ کے دائیں کنارے کے متاثرین کیلیے مجموعی طور پر47ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ ٹھٹھہ اور بدین کے ساحلی اضلاع کے متاثرین کیلیے 11ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ وہ پیر کوسندھ اسمبلی کے اجلاس میں وفقہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے ضمنی سوالوں کے جوابات دے رہے تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کے ساحلی علاقے پہلے پسماندہ تھے لیکن عوامی حکومت نے ان کی ترقی پرخصوصی توجہ دی۔ ساحلی علاقے کی 20 لاکھ ایکڑ زمین سمندر برد ہوچکی ہے۔ حکومت سندھ نے ٹھٹھہ، بدین اور سجاول کے اضلاع کے لوگوں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ غریب لوگوں کے لیے شاندار گھر تعمیر کیے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کیٹی بندرکی دورویہ سڑک تعمیرکی جارہی ہے۔کیٹی بندر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے پلانٹس لگائے جائیں گے اور یہ پاور پلانٹس ہمارے دورمیں ہی نصب ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ تیمرکے جنگلات پر ہم دنیا سے زیادہ توجہ دے رہے ہیں ایک دن میں10لاکھ تیمر کے پودے لگانے کا ہم نے ریکارڈ قائم کیا۔وقفہ سوالات میں دیگر تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات محکمہ منصوبہ بندی کی پارلیمانی سیکریٹری ارم خالد نے دیے۔ انھوں نے بتایا کہ ٹھٹھہ اور بدین کے ساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کی آبادکاری اور سیلاب متاثرین کی بحالی کا ایک منصوبہ 77 کروڑ 96 لاکھ روپے کی لاگت سے 2015-16 میں مکمل ہوگا۔ دیگرمنصوبوں میں ایک 3 ارب 13کروڑ 30 لاکھ روپے کا سندھ کوسٹل کمیونیٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ شامل ہے۔ یہ منصوبہ 2013-14 میں مکمل ہوگا۔ دوسرا منصوبہ کوسٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کیلیے1ارب روپے کا خصوصی پیکج رواں مالی سال کے لیے ہے۔ایک تحریری سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے بتایا کہ حضرت لعل شہباز قلندرکے مزار کے گنبد سے بارش کا پانی رستا تھا۔ محکمہ اوقاف نے اس کا نوٹس لیا اور ٹھیکیدار کے خلاف انکوائری کاحکم دیا۔ مزید بجٹ مختص کرکے گنبد کی مرمت کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔