بینک اکاؤنٹ سے ٹیکس ریکوری کا FBRکا اختیار ختم کرنیکی سفارش

شہباز رانا  جمعـء 22 اکتوبر 2021
FBRکی وضاحت مسترد، ادائیگیوں کیلیے ڈیجیٹل موڈ کو لازمی کرنیکا اقدام بھی رد- فوٹو:فائل

FBRکی وضاحت مسترد، ادائیگیوں کیلیے ڈیجیٹل موڈ کو لازمی کرنیکا اقدام بھی رد- فوٹو:فائل

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کی ہدایات پھر سے لاگو کرنے کی ہدایت کردی۔

سابق چیئرمین نے مئی 2019ء میں یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس سے ان کو پیشگی اطلاع دیے بغیر متنازع ٹیکسوں کی ریکوری نہ کی جائے۔ انھوں نے ہدایات جاری کی تھیں کہ ٹیکس دہندہ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ؍ پرنسپل آفیسر؍  اونر کو ان کا اکاؤنٹ اٹیچ کرنے سے کم از کم 24گھنٹے قبل مطلع کیا جائے اور اس کی چیئرمین ایف بی آر سے اجازت بھی لی جائے۔ واضح رہے کہ 10 روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے یہ ہدایات واپس لے لیں تھیں۔

گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن قیصر اقبال نے کہا کہ سابق چیئرمین کی ہدایات قانون کے خلاف تھیں۔  تاہم کمیٹی نے ان کی بات کو رد کرتے ہوئے حکومت سے سابق چیئرمین ایف بی آر کی ہدایات پر عمل درآمد بحال کرنے کی سفارش کی ہے۔

ایف بی آر کے اس  اقدام کی توجیح پیش کرتے ہوئے ایف بی آر کے  ان لینڈ  ریونیو آپریشنز کے چیف عامر بھٹی نے انکشاف کیا کہ جب بھی بینک اکاؤنٹ اٹیچ کرنے کی اجازت کے لیے چیئرمین ایف بی آر کے پاس فائل جاتی تھی تو  اس کی معلومات پہلے ہی لیک ہوجاتی تھیں اور  ایف بی آر کے کوئی بھی ایکشن لینے سے پہلے ٹیکس دہندہ اس اکاؤنٹ میں سے رقم نکال چکا ہوتا تھا۔ تاہم سینیٹ کمیٹی نے عامر بھٹی کی یہ وضاحت مسترد کردی۔

دوران اجلاس پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اگر حکومت  ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کا سلسلہ ختم اور ٹیکس  کلچر کو فروغ دینا چاہتی ہے تو اس کا صحیح راستہ  وہی ہے جو سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اختیار کیا تھا۔

قائمہ کمیٹی نے حکومت کا کارپوریٹ سیکٹر کو  ادائیگیاں صرف ڈیجیٹل موڈ کے ذریعے کرنے کا اقدام بھی مسترد کردیا۔ اس بارے میں کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس سے ٹیکس دہندگان کی مشکلات بڑھیں گی۔

جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر طلحہ محمود کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کے حالیہ اقدامات کا جائزہ لیا جن کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کے درمیان بے چینی پھیل گئی ہے۔ ان اقدامات میں ایف بی آر کمشنرز کی ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹ منسلک کرکے ان سے متنازع رقم کی وصولی کے اختیارات کی بحالی کا اقدام بھی شامل ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔