- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
عنبر کے ٹکڑے میں دس کروڑ سال قدیم کیکڑا دریافت
بیجنگ: امریکی اور چینی ماہرین نے شفاف عنبر کے دس کروڑ سال قدیم ٹکڑے میں محفوظ کیکڑا دریافت کرلیا ہے۔ اس کی جسامت اگرچہ بہت کم ہے لیکن یہ بالکل آج کے کیکڑوں جیسا دکھائی دیتا ہے۔
خبروں کے مطابق، عنبر کا یہ ٹکڑا میانمار (برما) سے ملا تھا جو مختلف اسمگلروں کے ہاتھوں سے ہوتا ہوا 2015 میں چائنا یونیورسٹی آف جیوسائنسز، بیجنگ پہنچ گیا جہاں مختلف ملکوں کے ماہرین مشترکہ طور پر اسی طرح کی دوسری قدیم باقیات پر تحقیق کررہے ہیں۔
مختلف تکنیکوں سے جب اس عنبر کی عمر معلوم کی گئی تو پتا چلا کہ یہ 10 کروڑ سال قدیم ہے۔
عنبر کی بیرونی سطح صاف اور ہموار کرنے پر اس کے اندر ایک چھوٹا سا کیکڑا تقریباً مکمل حالت میں دکھائی دیا جو بالکل بظاہر بالکل ویسا ہی تھا جیسے آج کے زمانے میں پائے جانے والے کیکڑے ہوتے ہیں۔
مائیکر سی ٹی اسکین کے ذریعے اس کیکڑے کے جسمانی خدوخال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ واقعی میں آج سے دس کروڑ سال پہلے پایا جانے والا کیکڑا ہی تھا۔
ماہرین نے اسے ’’کریٹاپسیرا ایتھاناٹا‘‘ (Cretapsara athanata) کا نام دیا ہے جس کا مطلب ’’عہدِ چاکی (کریٹے شیئس) کے بادلوں اور پانیوں کی روح‘‘ ہے۔
واضح رہے کہ اب تک کیکڑے جیسے جانوروں کے 20 کروڑ سال قدیم رکازات (فوسلز) دریافت ہوچکے ہیں لیکن وہ موجودہ کیکڑوں سے بہت مختلف دکھائی دیتے ہیں۔
اس لحاظ سے یہ کیکڑے کا وہ قدیم ترین رکاز بھی ہے جو بالکل جدید کیکڑوں جیسا ہے۔ اس دریافت کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’سائنس ایڈوانسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔