- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
ورلڈکپ؛ سخت ترین کوویڈ پروٹوکولز کا نفاذ
دبئی: ورلڈکپ کے دوران سخت ترین کوویڈ پروٹوکولز کا نفاذ کیا گیا ہے۔
یو اے ای میں آئی سی سی نے کھلاڑیوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیے سخت ترین انتظامات کیے ہوئے ہیں، ٹیموں کو مختلف ہوٹلز میں ٹھہرایا گیا ہے،پاکستان ٹیم کا قیام فیسٹیول سٹی کے ایک ہوٹل میں ہے،پی ایس ایل کے لیے ٹیمیں وہیں اور متصل ہوٹل میں رہا کرتی تھیں۔
ساحل سمندر پر واقع ہوٹل میں دیگر لوگ بھی قیام پذیر ہیں مگر انھیں بائیو ببل میں شامل افراد کے مقامات پر جانے کی اجازت نہیں، لفٹ بھی الگ استعمال کی جاتی ہیں، ناشتے،کھانے کا مقام،پول اور جم بھی الگ ہے۔
ہوٹل میں ایک ہی دروازہ ہے اس لیے جب ٹیمیں اسٹیڈیم جا رہی ہوتی ہیں تو ان کیلیے بورڈز لگا کر الگ راستہ بنایا جاتا ہے، اس دوران کوئی غیر متعلقہ فرد قریب نہیں جا سکتا،پاکستانی ٹیم کے کئی کھلاڑی اور آفیشلز فیملیز کو بھی ساتھ لائے ہیں، ان کو بھی بائیو ببل کے قوانین پر مکمل عمل کرنا ہوتا ہے، البتہ کھلاڑیوں کو ملنے والی سہولتوں سے وہ استفادہ کر سکتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے کمرے ہوٹل میں دو فلورز پر ہیں جہاں باہر سے کوئی مہمان نہیں آ سکتا، ویسٹ انڈین کرکٹرز بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔
ایک ٹیم آفیشل نے بتایا کہ بعض کھلاڑیوں کے بچے اکثر ضد کرتے ہیں کہ ہوٹل کے ساتھ موجود شاپنگ مال میں ہی جانے کی اجازت دے دی جائے مگر قوانین کے تحت ایسا ممکن نہیں، ماضی میں کھلاڑیوں کی فیملیز ساتھ آ کر یو اے ای میں خوب سیر و تفریح کرتی تھیں مگر دور کورونا کے مخصوص حالات میں ایسا ممکن نہیں اور انھیں زیادہ تر وقت کمروں میں ہی گذارنا پڑ رہا ہے۔
آئی سی سی نے بائیو ببل کے تھکا دینے والے ماحول میں ذہنی دباؤسے بچانے کے لیے کرکٹرز کو فیملیز ساتھ لانے کی اجازت دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔