’مجھ سے بڑا نورجہاں کا پرستار کوئی نہیں‘، تنقید پرعلی عظمت کی وضاحت

ویب ڈیسک  ہفتہ 23 اکتوبر 2021
میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، علی عظمت فوٹوفائل

میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، علی عظمت فوٹوفائل

گلوکار علی عظمت نے میڈم نورجہاں کی ظاہری شخصیت سے متعلق دئیے جانے والے بیان کی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری بات کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ورنہ مجھ سے بڑا میڈم نور جہاں کا کوئی پرستار نہیں۔

علی عظمت نے چند روز قبل ایک پروگرام کے دوران ملکہ ترنم نور جہاں کے بارے میں بیان دیتے ہوئے ان کی ظاہری شخصیت سے متعلق ناگوار باتیں کی تھیں۔ اور کہا تھا کہ بچپن میں ٹی وی پر میڈم نورجہاں کو ساڑھی اور بڑے بڑے بندے پہنے، اوور میک اپ کرکے دیکھ کر ’چڑ‘ ہوتی تھی۔ جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین سمیت متعدد فنکاروں نے ان کے اس بیان کی سخت مذمت کی تھی۔

فنکاروں کی جانب سے کی جانے والی تنقید کے بعد علی عظمت نے اپنے بیان کی وضاحت کی ہے۔ انہوں نے گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ کسی نے پورے پروگرام میں سے ایک چھوٹا ساکلپ ایڈٹ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کروادیا جو بعد میں وائرل ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: میڈم نورجہاں کے بارے میں دئیے گئے بیان کے بعد گلوکار علی عظمت پر تنقید

علی عظمت نے کہا میں نورجہاں صاحبہ کی بہت عزت کرتا ہوں۔ اس پروگرام جس کا یہ کلپ وائرل ہوا ہے دراصل اس میں اس بات پر بحث ہورہی تھی کہ کیا مغربی میوزک ہمارے کلچر کا حصہ ہے یا نہیں۔ اور میں بحث کے دوران یہ بتانے کی کوشش کررہا تھا کہ مغربی کلچر ہماری ثقافت میں سرائیت کرچکا ہے۔

جب میں چھوٹا تھا کوئی 6 یا 7 سال کا تو اس وقت ہمارے لیے صرف پی ٹی وی ہوتا تھا۔ اس وقت پی ٹی وی کی پریزنٹیشن اتنی بری تھی اور ہمیں جو دیکھنے کو ملتا تھا میں نے اسی حوالے سے اپنی رائے دی تھی۔

تاہم ’جب ہم بڑے ہوئے تو ہم سے بڑا نور جہاں کا پرستار ہی کوئی نہیں ہے‘ کیونکہ نورجہاں صاحبہ کا جو معیار تھا ہم تو اس کے قریب بھی نہیں پہنچ سکتے۔ لہذا میں نے جو اپنی کیفیت بتائی تھی وہ اس وقت کی تھی جب میں سات یا آٹھ سال کا تھا۔ اس وقت ہمارے والدین بہت شوق سے نورجہاں کو ٹی وی پر دیکھا کرتے تھے لیکن ہمیں سمجھ نہیں آتی تھی کہ یہ کون ہیں ہمیں تو وہ آنٹی لگتی تھیں۔

ہمیں جو پہلی بار چیز سمجھ آئی تھی وہ نازیہ حسن، ذوہیب حسن، عالمگیر، شیکی تھے کیونکہ یہ لوگ ماڈرن میوزک لے کر آئے۔ اگر آج ہم اپنے بچوں کو پرانے گانے سنائیں تو وہ نہیں سنتے ریجیکٹ کردیتے ہیں وہ ہمیں اپنے دور کے نئے گانے سناتے ہیں تو میری کیفیت اس دور میں بالکل ایسی ہی تھی۔

علی عظمت نے کہا تو بہ استغفار میرا نورجہاں کے بارے میں بات کرنے کا وہ مطلب نہیں تھا کہ نورجہاں ایک موٹی آنٹی تھیں۔ لیکن جب میں بڑا ہوا تو مجھے احساس ہوا کہ میڈم نورجہاں تو ایک خزانہ ہیں۔

علی عظمت نے کہا پروگرام کے دوران ہماری بحث کو ایڈٹ کرکے بہت غلط طریقے سے پیش کیا گیا جس سے بہت سارے لوگوں کی دل آزاری ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔