- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
دوسری جنگ عظیم میں تباہ شدہ گھر کے ملبے سے سالم کیک برآمد
برلن: ماہرین آثار قدیمہ نے دوسری جنگ عظیم کے دوران فضائی حملے میں تباہ ہونے والے قصبے کے ملبے سے بادام و اخروٹ سے بنا کیک درست حالت میں برآمد کرلیا ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کے لیزار رین اور ڈورس موہرن برگ کے مطابق 79 سال بعد ملنے والا مومی کاغذ میں لپٹا اخروٹ و بادام سے بنا یہ کیک اگرچہ فضائی حملے کے نتیجے میں لگنے والی آگ سےجل کر سیاہ ہوچکا ہے، لیکن ابھی تک محفوظ حالت میں ہے، جب کہ اس کے اندر بھرے ہوئے میوہ جات اور چینی سے بنائے گئے نقش و نگار بھی ابھی تک واضح دکھائی دے رہے ہیں۔
ڈیلی میل کے مطابق اس کیک کو دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ کے فضائی حملوں میں تباہ ہونے والے ساحلی شہر لوبیک میں ایک گھر کے تہہ خانے سے ملا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جس گھر سے یہ کیک دریافت ہوا ہے اس کے مالک کا جوہان وارمے نام کا مقامی تاجر تھا۔ اور یہ گھر مارچ 1942 میں برطانوی رائل ایئر فورس کی جانب سے ہونے والی فضائی بمباری کے نتیجے میں جل گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیک کے ساتھ انہوں نے ایک کافی سیٹ ( پلیٹ، چھریاں اور چمچے) اور میوزک ریکارڈ بھی ملا ہے جس میں اٹھارہویں صدی کے مشہور جرمن میوزک کمپوزر لڈوگ وان بیتھووین کا مون لائٹ سوناٹا اور سیمفونی نمبر 9 بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔