- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
ججز کے جعلی دستخط پر ملزمان کی ضمانتیں کروا کر انہیں فرار کرانے کا انکشاف
راولپنڈی: جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں ججز کے جعلی دستخط ،جعلی رجسٹریوں اور جعلی اراضی کے فرد پر خطرناک ملزمان کی ضمانتیں کروا کر انہیں فرار کرانے اور بھاری رقوم کمانے کا انکشاف ہوا ہے۔
راولپنڈی کے سول جج محمد ارشد نے جعلسازی سے ضمانتیں کرانے والے ذاکر لطیف ولد محمد لطیف کو نوٹس جاری کر کے 26 اکتوبر کو عدالت طلب کر لیا ہے جبکہ عدالتی معاونت پر غلام فاروق عباسی نے عدالتوں میں پیش کی گئی تمام جعلی رجسٹریوں اور زمینوں کے جعلی فرد بھی عدالت پیش کر دیئے ہیں جن کی محکمہ مال اور اسسٹنٹ کمشنرز نے جعلی ہونے کی بھی تصدیق کر دی ہے۔ عدالت نے جعلی دستاویزات، رجسٹریوں اور جعلی زمینوں کے فرد پر ضمانتوں کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت میں جعلی ضمانتوں اور مچلکوں سے متعلق مزید انکشافات بھی متوقع ہیں۔
پٹیشنر غلام فاروق عباسی نے درخواست میں معاونت کرتے عدالت کو بتایا کے ملزم ذاکر لطیف گروپ گزشتہ کئی سال سے جعلی فرد اور جعلی رجسٹریوں پر مچلکے تیار کرا کے بھاری معاوضے وصول کر رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔