- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
’ڈِیپ فیک‘ ٹیکنالوجی سے جمہوریت کو بھی خطرہ ہے، یورپی ماہرین
برلن: یورپی پارلیمنٹ میں کمپیوٹر سائنس اور مصنوعی ذہانت کے ماہرین پر مشتمل ایک پینل نے خبردار کیا ہے کہ جدید ’ڈِیپ فیک‘ ٹیکنالوجی مستقبل میں جمہوریت کےلیے بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی/ آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کے شعبے میں ’ڈِیپ فیک‘ کہلانے والی ٹیکنالوجی کے ذریعے کسی بھی شخص کی بالکل اصل جیسی نقلی آواز اور ویڈیو تیار کی جاسکتی ہے۔
یہ نقلی آواز اور ویڈیو اصل سے اتنی قریب ہوتی ہے کہ عوام سے لے کر قانون نافذ کرنے والے اداروں تک کو دھوکا دے سکتی ہے۔
یورپین پارلیمنٹ کےلیے یہ تفصیلی رپورٹ جرمنی کے کارلسروہے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی قیادت میں مرتب کی گئی ہے جس کی تیاری میں ہالینڈ اور جمہوریہ چیک کے تحقیقی اداروں سے وابستہ ماہرین بھی شریک رہے ہیں۔
رپورٹ میں مصنوعی ذہانت کے مثبت پہلوؤں کو سراہتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ڈِیپ فیک ٹیکنالوجی مسلسل ترقی کرتی جارہی ہے جس کی وجہ سے اصل اور نقل میں فرق کرنا بھی مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔
ماہرین نے اس رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مستقبل میں ڈِیپ فیک کے ذریعے ایسی جعلی ویڈیو اور آڈیو کلپس ممکن ہوں گی کہ جنہیں دنیا کا بہترین نظام بھی شناخت نہیں کر پائے گا۔
یہ جعلی ویڈیو/ آڈیو کلپس عدالتی کارروائی سے لے کر انتخابات اور دوسری جمہوری کارروائیوں تک کو گمراہ کرکے غلط اور ناپسندیدہ نتائج کی راہ ہموار کرسکتی ہیں۔
بہ الفاظِ دیگر، ڈِیپ فیک کی مسلسل ترقی سے پوری دنیا میں جمہوریت تک کو شدید خطرہ ہے جس کا تدارک کرنے کےلیے مناسب قانون سازی اور ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔