انتظار قتل کیس کا فیصلہ؛ دو اہلکاروں کو سزائے موت اور 5 کو عمر قید کا حکم

کورٹ رپورٹر  پير 25 اکتوبر 2021
انتظار احمد 13 جنوری 2018ء کو ڈیفنس میں (اے سی ایل سی) کے اہل کاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا . فوٹو : فائل

انتظار احمد 13 جنوری 2018ء کو ڈیفنس میں (اے سی ایل سی) کے اہل کاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا . فوٹو : فائل

 کراچی: انسداد دہشت گری کی خصوصی عدالت نے ڈیفنس میں (اے سی ایل سی) اینٹی کار لفٹنگ سیل اہل کاروں کے ہاتھوں نوجوان انتظار کے قتل کیس میں ملزمان بلال رشید اور دانیال کو سزائے موت سنادی اور 5 ملزمان کو عمر قید دی جب کہ ایک ملزم کو بری کردیا۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے ڈیفنس میں پولیس اہل کاروں کے ہاتھوں نوجوان انتظار کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں استغاثہ جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔

عدالت نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر مقدمے میں نامزد بلال رشید اور دانیال کو پھانسی کی سزا سنادی جب کہ تین انسپیکٹر سمیت 5 اہل کاروں کو عمر قید سنائی جن میں طارق رحیم، طارق محمود، شاہد عثمان، اظہر احسن، فواد خان شامل ہیں۔ عدالت نے ان ملزمان پر عمر قید کے ساتھ دو دو لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا اور عدم ثبوت کی بنا پر ملزم غلام حسین کو بری کردیا۔

استغاثہ کے مطابق کیس میں 8 پولیس اہل کاروں کو نامزد کیا گیا تھا۔ ملزمان دانیال اور بلال ایس ایس پی اے سی ایل سی کے محافظ بھی ہیں۔

واضح رہے انتظار احمد 13 جنوری 2018ء کو ڈیفنس میں (اے سی ایل سی) کے اہل کاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا اور پولیس اہل کار نوجوان کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے، ملزمان کے خلاف تھانہ درخشاں میں مقدمہ درج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔