بھارتی کمپنی نے ہندو مذہبی تہوار کو ہم جنس پرستی سے جوڑ دیا

ویب ڈیسک  پير 25 اکتوبر 2021
ڈابر کمپنی اپنے اشتہار سے دست بردار نہیں ہوئی تو پھر ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے، نروتم مشرا۔(ٖفوٹو: اسکرین شاٹ

ڈابر کمپنی اپنے اشتہار سے دست بردار نہیں ہوئی تو پھر ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے، نروتم مشرا۔(ٖفوٹو: اسکرین شاٹ

مدھیہ پردیش: بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار نے ہندو انتہا پسندوں کو مشتعل کر دیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ڈابر کمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشہار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

میڈیا سے گفتگومیں نروتم مشرا کا کہنا تھا کہ ڈابر نے مذہبی تہوار کروا چوتھ میں دو ہم جنس پرست خواتین کو دکھا کر ہمارے مذہب کا مذاق اڑانے کی کوشش کی ہے اور ہم اسے ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ڈابر کمپنی اپنے اس اشتہار سے دست بردار نہیں ہوئی تو پھر ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔  اس موقع پر انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دیں کہ ڈابر کے ’ ہم جنس پرست اشتہار‘ کی تحقیقات کریں اور انہیں اس سے دست بردار ہونے کا کہیں۔

واضح رہے کہ مشہور بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر نے گزشتہ ہفتے تہوار کروا چوتھ کے موقع پر ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں دو خواتین کو ایک دوسرے کےلیے بَرَت رکھتے دکھایا گیا ہے۔ اس اشتہار نے بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کردیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔