وفاقی شریعت عدالت نے ونی(سوارہ) کی رسم غیراسلامی قرار دیدی

نمائندہ ایکسپریس / اے پی پی  منگل 26 اکتوبر 2021
قرآنی آیات اور احادیث نبویؐ کی روشنی میں یہ رسم قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے،فیصلہ
۔ فوٹو : فائل

قرآنی آیات اور احادیث نبویؐ کی روشنی میں یہ رسم قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے،فیصلہ ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  وفاقی شریعت عدالت نے لڑائی جھگڑوں میں بدلِ صلح کے طور پر غیرشادی شدہ عورت کا رشتہ دینے کی بھیانک رسم ونی یا سوارہ کو غیراسلامی قرار دیدیا ہے۔

چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل فل بینچ نے سوموار کے روز سکینہ بی بی وغیرہ کی اس حوالے سے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے کے بعد قرار دیا ہے کہ سوارہ کی رسم اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔

فاضل عدالت نے مزید قرار دیا ہے کہ قرآنی آیات اور احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں یہ رسم، جو ملک کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج ہے، قطعا ًغیر اسلامی اور قرآن و سنت کی تعلیمات کیخلاف ہے، عدالت نے وضاحت کی ہے کہ اس رسم کے خلافِ اسلام ہونے پر جمہور علماکا اجماع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔