چین کی طالبان کو 10 لاکھ ڈالر کی مالی امداد، مزید 50 لاکھ ڈالرکا وعدہ

ویب ڈیسک  منگل 26 اکتوبر 2021
طالبان وفد نے دوحہ میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی، فوٹو: فائل

طالبان وفد نے دوحہ میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی، فوٹو: فائل

بیجنگ: چین نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امارت اسلامیہ افغانستان کو 10 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد فراہم کی ہے اور مزید 50 لاکھ امریکی ڈالر دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے قطر میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی سے طالبان حکومت کے ہم منصب مولوی امیر اللہ متقی نے ملاقات کی تھی اور افغانستان کو درپیش مالی مشکلات سمیت سرحدوں کے تحفظ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

گزشتہ روز کی ملاقات کے بعد آج چین نے طالبان حکومت کے لیے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی مالی امداد جاری کردی ہے جب کہ مزید 50 لاکھ کی امداد بھی جلد فراہم کی جائے گی۔

امارت اسلامیہ افغانستان نائب وزیر اطلاعات اور ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امداد خاص طور پر ادویہ اور خوراک کی کمی کو پورا کرنے میں استعمال ہوں گی۔

قبل ازیں دوحہ میں ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے چین کے وزیر خارجہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ افغان سرزمین چین کے خلاف استعمال نہ ہونے کی ضمانت دیتے ہیں۔ ہمسائیہ ملک سے متصل سرحد محفوظ بنایا جائے گا۔

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے بھی چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فونک گفتگو میں افغانستان میں مالی مسائل پر گفتگو کی اور دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری سے افغانستان کی مالی امداد کی اپیل کی تھی کیوں کہ افغانستان میں موسم سرما سے قبل ضروری سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی چین نے 31 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کا امدادی سامان افغانستان بھیجا تھا جس میں جنگ سے تباہ حال ملک کے لیے خوراک اور صحت کا سامان شامل تھا۔

واضح رہے کہ اس وقت افغانستان کے پاس غیر ملکی اثاثوں کے طور پر تقریباً 10 ارب امریکی ڈالر ہیں جو زیادہ تر بیرون ملک کھاتوں میں رکھے گئے ہیں تاہم 15 اگست کو طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے یہ اثاثے منجمد ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔