- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
آئی پی ایل؛ 2008 میں 8 ٹیمیں 3 ہزار کروڑ،اب 1ٹیم 7 ہزار کروڑ میں فروخت
نئی دہلی: آئی پی ایل میں 2 نئی ٹیموں لکھنؤ اور احمدآباد کا اضافہ ہوگیا جب کہ نئی فرنچائزز کی ملکیت ٹاپ بولی دینے والے کاروباری گروپس کو مل گئی۔
آر پی – سنجیو گوئینکا گروپ نے سب سے زیادہ 7090 کروڑ روپے کی بولی دیکر لکھنؤ فرنچائز کی ملکیت حاصل کی جبکہ دوسرے کامیاب بڈر سی وی سی کیپٹیل پارٹنرز کو 5625 ہزار کروڑ میں احمد آباد ٹیم کے حقوق مل گئے۔
2008 میں تمام آٹھوں فرنچائزز کی مجموعی مالیت 3 ہزار کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی اور اب 13 برس بعد ایک فرنچائز کے لیے مجموعی رقم سے ڈبل قیمت بھارتی بورڈ کو مل گئی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے بڈنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے شروع کیا تھا، ابتدائی 6 گھنٹے تک بڈز کے تیکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیاگیا، جس کے بعد شام 6 بجے کامیاب بڈرز کا اعلان کردیا گیا، ایڈانی اسپورٹس لائن کو احمد آباد فرنچائز کے لیے فرنٹ رنر خیال کیا جارہا تھا تاہم انھوں نے لکھنؤ اور احمد آباد کے لیے 5100 کروڑ کی بڈ دی تھی اسی طرح سی وی سی نے احمد آباد کے لیے 5625 اور لکھنؤ کے لیے 5166 کروڑ روپے کی بڈز دی تھی۔
آرپی ایس جی گروپس نے دونوں فرنچائزز کے لیے یکساں 7090 کروڑ کی بڈ دی تھی، بی سی سی آئی نے آر پی ایس جی گروپ کو پہلے شہرچننے کی پیشکش کی ، جس پر ان کے معاملات لکھنؤ پر طے پاگئے جس کے بعد احمد آباد کی فرنچائز سی وی سی گروپ کے پاس آگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔