گلگت بلتستان میں اسکردو کے نوجوانوں کیلیے روزگار میلہ

ویب ڈیسک  بدھ 27 اکتوبر 2021
روزگار میلے کا مقصد مقامی ہنرمند نوجوانوں کےلیے ملازمت کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ (تصاویر: انٹرنیٹ)

روزگار میلے کا مقصد مقامی ہنرمند نوجوانوں کےلیے ملازمت کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ (تصاویر: انٹرنیٹ)

اسکردو: ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ اسکلز ڈیویلپمنٹ نے (ٹی وی ای ٹی) سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تعاون سے اسکردو میں پہلی مرتبہ روزگار میلہ منعقد کیا گیا تاکہ تربیت یافتہ افرادی قوت کو گلگت بلتستان کی اقتصادی ترقی کا لازمی حصہ بنایا جاسکے۔

ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ اسکلز ڈیویلپمنٹ (ڈی ٹی ای ایس ڈی)، گلگت بلتستان نے ٹی وی ای ٹی سیکٹر سپورٹ پروگرام کے اشتراک سے پہلے روزگار میلے (جاب فیئر) کا انعقاد کیا تاکہ نوجوان گریجویٹس کو صف اول کی انٹرپرائزز میں نوکری دلا کر گلگت بلتستان کی معاشی ترقی کا مربوط حصہ بنایا جاسکے۔

تقریب میں معروف کاروباری اداروں میں ٹی وی ای ٹی سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تربیت یافتہ اور اچھے تعلیم یافتہ گریجویٹس کی فعال شرکت دیکھی گئی جنہوں نے اپنی قابلیت پر مبنی تربیت مکمل کی یا ریکگنیشن آف پرائیر لرننگ (آر پی ایل) کے ذریعے اپنے سرٹیفکیٹس حاصل کیے تھے۔

وزیر تعلیم، ڈی ٹی ای ایس ڈی کے نمائندگان، ایف پی سی سی آئی کیپیٹل ہاؤس اسلام آباد کے سربراہ اور یورپی یونین کے وفد برائے پاکستان، معززین اور ڈونر مندوبین نے جاب فیئر کا دورہ کیا تاکہ شرکت کرنے والے 4 کاروباری اداروں میں تربیت یافتہ نوجوانوں کی شمولیت (ہائرنگ) کے عمل کاجائزہ لیا جاسکے۔

جاب فیئرکے بعد اسکردو میں گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے 75 سی بی ٹی اے گریجویٹس کو سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔

گلگت بلتستان کی معاشی صلاحیت صرف اس صورت میں استعمال کی جاسکتی ہے جب حکومت باقاعدہ طور پر مہارت کی پیش رفت کا طریقہ کار وضع کرے۔ باضابطہ تعلیم میں نوجوانوں کے اندراج کا بڑھتا ہوا رجحان ہے لیکن بدقسمتی سے ٹی وی ای ٹی (TVET) سیکٹر نوجوانوں کےلیے کم ترجیح رکھتا ہے جس کی وجہ سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر، کے کے ایچ کی توسیع، غیر دریافت شدہ معدنیات، سیاحت، ٹریڈ اینڈ کامرس اور ابھرتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر جیسے جاری میگا پروجیکٹس میں بھرتیوں کےلیے نوکریوں میں عدم توازن کا سامنا ہے۔

حالیہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ اس وقت چار لاکھ سے زائد لوگ گلگت بلتستان کی لیبر فورس (عمر 15 تا 65 سال) میں کام کررہے ہیں۔ یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہر سال اس کل لیبر فورس میں مزید بیس ہزار نوجوان مرد اور عورتیں شامل کی جائیں گی۔

ہنرمند مزدوروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی ورک فورس علاقائی معیشت میں فعال طور پر حصہ نہیں لے رہی اور نہ ہی فائدہ اٹھا پا رہی ہے۔ خطے کا ٹی وی ای ٹی منظرنامہ انتہائی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اسے اپنی ضروریات کے تعین اور مواقع تلاش کرنے میں چیلنجوں کا سامناہے۔

ٹی وی ای ٹی بطور ایک سیکٹر بڑی حد تک مقامی اور آئی این جی اوز کے بکھرے ہوئے نیٹ ورک میں رہتا ہے اور عام طور پر حکومت کی جانب سے بہت کم ان پٹ یا نگرانی کے ساتھ چلتا ہے۔

گلگت بلتستان کے ’ٹی وی ای ٹی ایکٹ 2018‘ کی منظوری کی حالیہ پیش رفت کے بعد، قانون سازی کے اس عمل نے اس دور دراز علاقے کے ٹی وی ای ٹی سیکٹر میں بروقت اصلاحات کے دروازے کھول دیئے ہیں۔

اس سلسلے میں ڈی ٹی ای ایس ڈی نے ٹی وی ای ٹی ایس ایس پی کی شراکت سے گلگت بلتستان حکومت کو انفراسٹرکچر بنانے، ایچ آر (ڈائریکٹوریٹ، ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ، بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن) کی ٹریننگ اور بڑی حد تک اصلاحات کو برقرار رکھنے کےلیے مدد فراہم کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔