- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
کورونا ویکسی نیشن کے جعلی سرٹیفیکٹ بنانے والے گینگ کے 11 ملزمان گرفتار
کراچی: ایف آئی اے سائبر کرائم نے کورونا ویکسین کے جعلی سرٹیفکیٹ بنانے والے گینگ کے 11 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان کے خلاف بیرون ملک جانے والے مسافروں کے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ میں ردوبدل کرنے کے بھی شواہد ملے ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ عمران ریاض نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ این سی او سی نے کورونا کے حوالے سے ملک بھر میں مؤثر کردار ادا کیا تاہم این سی او سی کی ان کاوشوں کو کچھ عناصر نے خراب کرنے کی کوشش کی، اسی تناظر میں 14 ملزمان پر مشتمل گینگ کورونا ویکسین کے جعلی سرٹیفکیٹ بنانے میں ملوث پائے گئے، 14 رکنی گینگ میں سے 2 سرکاری ملزمان ہیں، ضلع شرقی کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کا ایک ملزم شامل ہے، ابھی تک نادرا کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا، گینگ میں شامل 11 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
عمران ریاض کے مطابق گینگ میں ایک لیڈی ہیلتھ ورکر بھی شامل ہے، ملزمان کا زیادہ ہدف بیرون ملک جانے والے افراد کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں جعلی سر ٹیفیکٹ جاری کرنا تھا، اس گروپ میں ٹریول ایجنٹس بھی شامل ہیں، گروپ کے کارندے ویکسین بھی تبدیل کردیا کرتے تھے، اگر کسی ملک کو فائزر قبول کرتا ہے اور باہر جانے والے کو سائنو فارم لگی ہے تو یہ لوگ فائزر کا سرٹیفکٹ بناتے تھے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبرکرائم کے مطابق جعلی سرٹیفیکٹ بنوانے والوں کو بھی شامل تفتیش کریں گے،جن لوگوں نے جعلی ویکسین لگوانے کے سرٹیفکیٹس وصول کیے اورجنھوں نے ملزمان سے پی سی آر ٹیسٹ بنوائے وہ تمام منسوخ کردیں گے، مذکورہ کیس میں 1500 لوگوں کے جعلی سرٹیفیکٹ بنائے جانے کے شواہد ملے ہیں، جو ویکسین لگائی جانے تھی اسکو ملزمان ضائع کردیا کرتا تھے،ہم ویکسین کے حوالے سے بھی تحقیقات کررہے ہیں،ملزمان کے موبائل فون کے فرانزک رپورٹ کے بعد حتمی تعداد معلوم ہوسکے گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔