3 قومی ویمن کرکٹرز کا کوویڈ ٹیسٹ پازٹیو آگیا،ویسٹ انڈیز کادورہ پاکستان خطرے میں پڑگیا

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 28 اکتوبر 2021
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ویمنز ٹیموں کے درمیان اگلےماہ کراچی میں سیریز طے ہے فوٹو: فائل

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ویمنز ٹیموں کے درمیان اگلےماہ کراچی میں سیریز طے ہے فوٹو: فائل

 لاہور /  کراچی: 3 قومی ویمن کرکٹرز کا کوویڈ ٹیسٹ پازٹیو آگیا ہے جس کے بعد ویسٹ انڈیز ویمن کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان شدید خطرات سے دوچار ہوگیا۔

ویسٹ انڈیز ویمن کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان شدید خطرات سے دوچار ہوگیا، تین قومی ویمن کرکٹرز کا کوویڈ ٹیسٹ پازٹیو آنے کے بعد کیمپ موخر کرکے کھلاڑیوں کو دو نومبر تک آئسو لیٹ کردیا گیا آنے کے بعد کیمپ موخر کرکے کھلاڑیوں کو دو نومبر تک آئسو لیٹ کردیا گیا،ویسٹ انڈیز کی یکم نومبر کو پاکستان آمد طے ہے۔

پی سی بی ترجمان کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری کیمپ تین کھلاڑیوں کی کوویڈ19رپورٹ مثبت آئی، تینوں کرکٹرز چھ نومبر تک دس روز آئسولیشن میں گزاریں گی جب کہ دوسری جانب پاکستان ویمن اسکواڈ کی دیگر کھلاڑیوں کو 2 نومبر تک آئسو لیشن میں رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل ہوم سیریز اور آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ منگل سے شروع ہوا تھا، قبل ازیں حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر، نیشنل اسٹیڈیم کراچی پر شیڈول کیمپ دو مرتبہ ملتوی کیاگیا تھا، کیمپ میں دونوں ایونٹس کے لیے اعلان کردہ پاکستان کی 18 رکنی ٹیم کو مدعو تھیں، ان میں جوریہ خان (کپتان)، ایمن انور ، عالیہ ریاض ، انعم امین ، عائشہ ظفر ، ڈیانا بیگ ، فاطمہ ثنا ، ارم جاوید ، کائنات امتیاز ، ماہم طارق ، منیبہ علی ، نشرہ سندھو ، ندا ڈار ، عمائمہ سہیل ، رامین شمیم ، سعدیہ اقبال ، سدرہ امین اور سدرہ نواز (وکٹ کیپر) شامل ہیں۔

پروگرام کے تحت ہوم سیریز کے لیے ویسٹ انڈیز ٹیم یکم نومبر کو دورہ پاکستان پر کراچی پہنچنا ہے، نئی صورتحال میں 4 تا 7 نومبر دونوں ٹیموں کی پریکٹس اور ٹریننگ سیشنز متاثر ہوں گے، ون ڈے میچز8،11 اور14 نومبر کو نیشنل اسٹیڈیم پر طے ہیں، بعدازاں دونوں ٹیموں کو 16 نومبر کو زمبابوے روآنہ ہونا تھا جہاں 21 نومبر تا 5 دسمبر آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ہونا ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ویمنز ٹیموں کے درمیان اگلےماہ کراچی میں سیریز طے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔