- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
نئی مردم شماری، مشترکہ مفادات کی کمیٹی کا اجلاس 10فروری کو ہوگا
کراچی: ملک میں نئی مردم شماری کرانے کے لیے مشترکہ مفادات کی کمیٹی کا اہم اجلاس 10فروری کومنعقد ہوگا۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے اور توقع ہے کہ نئی مردم شماری کرانے کا حتمی فیصلہ اجلاس میں طے کرلیا جائے گا، ذرائع کے مطابق بیورو آف شماریات نے مشترکہ مفادات کی کمیٹی میں ایجنڈا بھیج دیا ہے کہ 10فروری کو ہونے والے اجلاس میں مردم شماری کے انعقادکا حتمی فیصلہ کرکے کم ازکم 6 ماہ کی مہلت دی جائے، ذرائع نے بتایا کہ بیوروآف شماریات اس دوران 2 لاکھ عملے کی تربیت، فارمز کی چھپائی اور دیگر ضروری امور انجام دے گا، بعدازاں فیلڈ ورک شروع کیا جائے گا۔
متعلقہ محکمے نے خانہ شماری ومردم شماری کے انعقاد کے لیے 7ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے،اگر فوج نے مردم شماری کے کام میں شمولیت کی تصدیق کردی توفوج کے 2 لاکھ جوان خانہ شماری ومردم شماری مہم میں شامل ہونگے اور اخراجات بڑھ کر14 ارب روپے ہوجائیں گے،ذرائع نے بتایاکہ 2011ء میں ہونے والی خانہ شماری متروک قراردی جاچکی ہے لہذا اب ازسرنو خانہ شماری کی جائے گی، واضح رہے کہ ملک میں مردم شماری کا انعقاد 5 سال سے التوا کا شکارہے،آخری بار مردم شماری 1998میں منعقد ہوئی تھی جس میں پاکستان کی آبادی 13کروڑ سے زائد تھی، سماجی ومعاشی ماہرین کے مطابق 15 سال کے دوران آبادی میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے تاہم درست اعداد وشمار نہ ہونے کے باعث عوامی فلاح وبہبود سے متعلق صحیح پالیسی مرتب نہیں کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔