ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی اور دیگر کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 12 نومبر 2021
سعد رضوی اور دیگر افراد کے خلاف 20 وہ مقدمات واپس لئے جائیں گے جن کی سزا 3 سال یا 3 سال سے کم ہے۔ فوٹو: فائل

سعد رضوی اور دیگر افراد کے خلاف 20 وہ مقدمات واپس لئے جائیں گے جن کی سزا 3 سال یا 3 سال سے کم ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور: سربراہ تحریک لبیک پاکستان سعد رضوی سمیت دیگر کارکنوں کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت پنجاب نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ  سعد رضوی اور دیگر کارکنان کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور پنجاب حکومت کی جانب سے مقدمات واپس لینے سے متعلق اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کے خلاف مقدمات کو قانونی طریقے سے دیکھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے خارج

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں سعد رضوی اور دیگر افراد کے خلاف 20 وہ مقدمات واپس لیے جائیں گے جن کی سزا 3 سال یا 3 سال سے کم ہے اور دوسرے مرحلے میں 5 سال یا اس سے کم والے مقدمات واپس لیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک لبیک سے پابندی ہٹانے کے حوالے سے پنجاب حکومت سے رائے طلب کی تھی، جس پر  پنجاب کابینہ کو تھرو سرکولیشن سمری پر منظوری لینے کا فیصلہ کیا اور پنجاب کابینہ کے 18 مطلوبہ وزرا نے ٹی ایل پی پر عائد پابندی ہٹانے کی سفارش کردی تھی۔

پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی کے 577 کارکنوں کے نام فورتھ شیڈول سے نکال دیئے ہیں، 2100 سے زائد گرفتار افراد کو رہا کردیا گیا ہے اور وزارت داخلہ نے تحریک لبیک کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے خارج کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس کے بعد ٹی ایل پی آزادانہ طور پر ہر قسم کی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔