شکست میں جیت کا پیغام

ایڈیٹوریل  ہفتہ 13 نومبر 2021
پاکستان کو شکست تو ہوئی تاہم کھلاڑیوں نے بھرپور جنگ لڑی، اہم ترین میچ میں کچھ غلطیاں سرزد ہوئیں جو شکست کا سبب بنیں۔ فوٹو:فائل

پاکستان کو شکست تو ہوئی تاہم کھلاڑیوں نے بھرپور جنگ لڑی، اہم ترین میچ میں کچھ غلطیاں سرزد ہوئیں جو شکست کا سبب بنیں۔ فوٹو:فائل

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میںپاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کھا گئی، پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ20 اوورز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 176رنز بنائے، محمد رضوان 67 اور فخر زمان 55 رنز بناکر نمایاں رہے۔

آسٹریلیا نے 177رنز کا ہدف 19اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر پورا کرکے ایونٹ میں ناقابل شکست رہنے والی پاکستان ٹیم کو شکست دی۔ میتھیو ویڈ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس میچ کے آغاز سے قبل اوپنر محمد رضوان سینے کے عارضے کے سبب ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج تھے ،تاہم انھوں نے اپنی بیٹنگ کے دوران شاندار چھکوں کے ساتھ67رنز بنا کر شائقین کے دل جیت لیے۔

اس پورے ٹورنامنٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے کئی نئے ریکارڈ قائم کیے، پوری ٹیم ایک پیج پر نظر آئی، ہر کھلاڑی نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ٹیم متحدہوکر کھیلی، شاندار کھیل پیش کیا اور ایک طویل عرصے کے بعد اوپنر بابراعظم اور رضوان کی جوڑی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ کا مسئلہ حل کرکے کئی عالمی ریکارڈ بنا ڈالے۔

پاکستان کو شکست تو ہوئی تاہم کھلاڑیوں نے بھرپور جنگ لڑی، اہم ترین میچ میں کچھ غلطیاں سرزد ہوئیں جو شکست کا سبب بنیں، کوتاہیوں کی اصلاح کر لی جائے اور ان سے سبق سیکھا جائے، تو پھر شکست ایک عارضی لمحہ ثابت ہوتا ہے، اصل چیز جیت کا جذبہ ہے، جو قائم رہے تو جیت مقدر بن جاتی ہے، پوری قوم پرامید ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم اپنا کھویا مقام بہت جلد دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔