- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
سینیٹ؛ گھریلو صارفین کو 3 وقت کھانے کے اوقات میں گیس دی جائے، وزیر توانائی
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کیلیے یومیہ تین وقت گیس کی فراہمی یقینی بنانے کا فیصلہ کرلیا جب کہ گھریلو صارفین کوصبح ناشتہ و دن و رات کے کھانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے سینیٹ کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گھریلو صارفین کیلیے دن میں تین وقت گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،وفاقی وزیر نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 2019 ء کے بعد گیس نرخ نہیں بڑھے، پی ٹی آئی کی حکومت نے گیس خریداری کیلئے ملکی تاریخ کا سستا ترین معاہدہ کیا۔
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت جمعہ کو سینٹ کا اجلاس ہوا،جس کے دوران گھریلوو تجارتی صارفین کو گیس سپلائی میں جاری بحران پر سینیٹر شیری رحمن اور سلیم مانڈوی والا کی جانب سے پیش کردہ توجہ دلاو نوٹس پر وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ ہماری ضروریات کی 70 فیصد گیس ملک میں پیدا ہوتی ہے جبکہ 30 فیصد درآمد کی جاتی ہے، روس کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں،پاکستان میں 28 فیصد گھرانوں کوگیس ملتی ہے،70 فیصد سے زائد گھرانوں کو گیس کی فراہمی نہیں ہو پاتی،گیس بحران کا تعلق ایل این جی سے نہیں ہے،گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جاتی ہے،کوشش ہے گھریلو و صنعتی دونوں سیکٹروں کو گیس فراہمی ہو۔
پیپلز پارٹی کے رکن سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ جب تک پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ مکمل نہیں کیا جاتا بحران ختم نہیں ہوگا،آپ نے ایل این جی پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو جیل میں ڈالا،اب مہنگی گیس خرید رہے ہیں،آپ کے خلاف نیب میں کون جائے گا۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا، گیس نرخوں میں 350 فیصد اضافہ کیا گیا،حکومت نے ڈیفالٹ کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے، نیب اس پر خاموش کیوں ہے،حکومت کے جانے کہ بعد یہ انکوئری کھلے گی، ایوان میں حکومت نے مزید چار آرڈیننسز سرکاری جائیدادوں ( تجاوزات ہٹانے)) آرڈیننس 2021ء ، بجلی کی پیداوار، ترسیل اوف تقسیم( ترمیمی) آرڈیننس 2021ء، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی( ترمیمی) آرڈیننس 2021ء اور پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل( ترمیمی)آرڈیننس ایوان میں پیش کیں۔
وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نے ملک پر اندرونی وبیرونی قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئیں، وزارت خزانہ کے مطابق گذشتہ تین سال میں ملکی قرضوں میں 16 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جون 2018 ء میں ملکی قرض 25 ہزار ارب روپے تھا جو اگست 2021 تک بڑھ کر 41 ہزار ارب تک پہنچ گیا، تین سال میں اندرونی قرض میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا،جون 2018 میں اندرونی قرض 16 ہزار ارب تھا جو اگست 2021 ء تک 26 ہزار ارب سے بڑھ گیا، تین سال میں بیرونی قرض میں ساڑھے 6 ہزار ارب کا اضافہ ہوا،جون 2018 ء میں بیرونی قرض ساڑھے 8 ہزار ارب روپے تھاجو اگست 2021 ء تک ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا،حکومت نے قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں 7 ہزار 460ارب روپے ادا کئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔