- اتحادی جماعتوں کا 2023 تک حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ
- وسیم اکرم اور وقار یونس جیسا کامیاب بولر بننا چاہتا تھا، ڈیرن گف
- وزیرخارجہ امریکا پہنچ گئے، امریکی ہم منصب سے 18 مئی کو ملاقات طے
- آٹھ سالہ پولیس سروس کے بعد کتے کی ریٹائرمنٹ کی ویڈیو وائرل
- سپریم کورٹ نے لوٹوں کے خلاف فیصلہ دے کر پاکستان کی اخلاقیات کو گرنے سے بچالیا، عمران خان
- رواں سال 34 لاکھ امریکی جلد کے کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں، رپورٹ
- حکومت کا مستحق لوگوں کو پیٹرولیم مصنوعات پر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کیلیے پلان تشکیل
- چلتی گاڑی کو درست نشانہ بنانے کیلیے چین کا ہائپر سونک میزائل کا منصوبہ
- سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایم کیو ایم عدالت پہنچ گئی
- موسمیاتی تبدیلی، آم کی پیداوار میں 60 فیصد کمی
- پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائے بغیر معیشت دم توڑ جائے گی، مریم نواز
- محمد یوسف ٹاپ سے لوئر آرڈر تک ٹیم کی بیٹنگ مستحکم کرنے کے خواہاں
- سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب ہے اسمبلیاں تحلیل اور حکومت ختم ہو گئی، فواد چوہدری
- عالمیِ یومِ فشارِخون: بلڈ پریشر کم کرنے والی غذائیں
- بھارت کا افغانستان میں سفارت خانہ کھولنے کا عندیہ
- خبردار! آپ کا خون پلاسٹک کے ذرات سے بھرا ہو سکتا ہے
- خاتون کو زیادتی کے بعد بلیک میل کرنے والا ساتھی ملزمہ سمیت گرفتار
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- امریکی شہری 111 ٹی شرٹ پہن کر میراتھن میں شریک
- امام الحق نے کورونا پابندیوں سے آزادی ملنے کو عید قرار دے دیا
روسی میزائل سسٹم خریدنے پر جنگی جنون میں مبتلا بھارت مشکل میں پھنس گیا

بھارت کو امریکی پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے، فوٹو: فائل
ماسکو: جارحیت پسند بھارت کو روس نے جدید ترین دفاعی میزائل نظام ایس-400 کی فراہمی کا آغاز کردیا ہے تاہم اس کی وجہ سے امریکا بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے بھارت کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام ایس-400 کی پہلی کھیپ کی روانگی کا عمل شروع کردیا ہے جو اگلے ماہ بھارت کو موصول ہوجائے گی۔
بھارت نے 2018 میں روس سے طویل رینج کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس-400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جس کی مالیت 5 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے۔
بھارت نے میزائل نظام کی خریداری کے معاہدے کے وقت مؤقف اختیار کیا تھا کہ چین سے درپیش سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یہ دفاعی فضائی نظام خریدنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
ادھر روس سے میزائل نظام کی خریداری پر بھارت کو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے قبل امریکا نے ترکی پر بھی روس سے میزائل سسٹم خریدنے پر اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں۔
امریکا نے یوکرائن کے خلاف کارروائی، شامی صدر کی مدد کرنے اور امریکی صدارتی الیکشن میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے بالترتیب شمالی کوریا، ایران اور روس سے تجارتی معاہدے کرنے والوں کے خلاف قانون CAATSA منظور کیا تھا۔
اس قانون کے تحت روس، شمالی کوریا اور ایران سے دفاعی مصنوعات خریدنے والے ملک پر مالی، اقتصادی اور تجاری پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ اس قانون کا پہلا شکار ترکی ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔