- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
ایکواڈور کی جیل پھر میدان جنگ بن گئی، 58 قیدی ہلاک
کیٹو: ایکواڈور کی جیل میں جرائم پیشہ افراد کے مختلف گروپوں میں رات بھر ہونے والے جھگڑے میں 58 قیدی ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایکواڈور کے شہر گویاکیل میں واقع بدنام زمانہ جیل ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔ خطرناک قیدیوں نے ڈنڈوں، سریوں اور تیز دھار اشیاء سے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
مختلف جرائم پیشہ افراد کے درمیان جھگڑوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔ پولیس اور جیل انتطامیہ سے صورت حال بے قابو ہوگئی اس دوران 58 قیدی ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
قیدیوں نے بجلی کی معطلی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ایک دوسرے پر حملے کیے اور پولیس اہلکار مکمل طور پر بے بس ثابت ہوئے۔ یہ وہی جیل ہے جہاں ستمبر میں بھی 119 قیدی جھگڑے میں مارے گئے تھے۔
حکومت نے جیل میں تشدد کی لہر کو اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کے درمیان تنازعات کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ منشیات فروشوں کے درمیان جیلوں کے کنٹرول کے لیے لڑائی ہورہی ہے۔ گینگ کے سربراہ کی رہائی کے بعد قیدیوں میں سربراہی کے لیے جنگ جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔