کچرے کا ڈرم سمندر میں بہتا ہوا امریکا سے آئرلینڈ پہنچ گیا

ویب ڈیسک  منگل 16 نومبر 2021
کوئی نہیں جانتا کہ یہ ڈرم کب اور کس طرح ساحل سے کھلے سمندر میں اور پھر 5633 کلومیٹر دور آئرلینڈ جاپہنچا۔ (تصاویر: میوکاؤنٹی آفیشل)

کوئی نہیں جانتا کہ یہ ڈرم کب اور کس طرح ساحل سے کھلے سمندر میں اور پھر 5633 کلومیٹر دور آئرلینڈ جاپہنچا۔ (تصاویر: میوکاؤنٹی آفیشل)

ڈبلن: امریکی ریاست ساؤتھ کیرولائنا کے ساحل سے غائب ہوجانے والا کچرے کا ڈرم گزشتہ ہفتے 5633 کلومیٹر دور آئرلینڈ میں سمندر کے کنارے پر پایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، آئرلینڈ کی کاؤنٹی ’میو‘ میں ساحلِ سمندر کی نگرانی اور صفائی پر مامور عملے کو گزشتہ ہفتے کے روز کچرے کا ایک ڈرم ملا جس پر ’سٹی آف مرٹل بیچ، ساؤتھ کیرولائنا‘ کے اسٹیکر لگے ہوئے تھے۔

نیلے رنگ کے اس بڑے پلاسٹک ڈرم پر چاروں طرف سیپیاں چپکی ہوئی تھیں جن سے ظاہر تھا کہ یہ ڈرم شاید کئی مہینوں تک سمندر میں اِدھر اُدھر تیرتا رہا ہے۔

میو کاؤنٹی کی جانب سے اس ڈرم کی تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرا دی گئیں جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں جبکہ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے ہاتھ بھی ایک اچھی خبر آگئی۔

اس بارے میں میو کاؤنٹی حکام نے مرٹل بیچ شہر کی انتظامیہ کو بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ ان کا ایک ’گمشدہ‘ کچرے کا ڈرم آئرلینڈ پہنچ گیا ہے۔

کوئی نہیں جانتا کہ کچرے کا یہ ڈرم کب اور کس طرح ساحل سے کھلے سمندر میں پہنچا۔

البتہ زیادہ امکان یہی ہے کہ شاید ساؤتھ کیرولائنا میں کسی طوفان کے باعث بپھرے ہوئے سمندر نے اسے نگل لیا تھا۔

اس کے بعد یہ ’گلف اسٹریم‘ کہلانے والے بڑے سمندری بہاؤ کے ساتھ بہتا ہوا، بحرِ اوقیانوس پار کرکے آئرلینڈ پہنچ گیا۔

مرٹل بیچ شہر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ساحل پر رکھے ہوئے کچرے کے ڈرم باقاعدگی سے روزانہ خالی کرکے واپس رکھے جاتے ہیں لیکن وہ بھی نہیں جانتے کہ آخر یہ ڈرم کس طرح کھلے سمندر میں پہنچ گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔