- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
کورونا فیس ماسک کو اوون میں رکھ کر جراثیم سے پاک کریں
نیویارک: سائنس دانوں نے کورونا وائرس والے ماسک کو پاک اور دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کا ایک بہت آسان حل پیش کیا ہے۔ اس کے لیے صرف اتنا کرنا ہوگا کہ ماسک کو چند منٹ تک اوون میں رکھ کر 70 درجے سینٹی گریڈ تک گرم کرنا ہوگا۔
اس طرح ایک ماسک کو بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے اور کووڈ سے پیدا ہونے والے کچرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے اوون گھروں میں موجود ہوتے ہیں جس میں صرف پانچ منٹ تک گرم کرکے اسے پاک صاف کیا جاسکتا ہے۔
یہ تحقیق جرنل آف ہازرڈوز مٹیریئل میں شائع ہوئی ہے۔ سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ استعمال شدہ ماسک کو اوون میں رکھ کر 70 درجے سینٹی گریڈ پر پانچ منٹ تک گرم کیا جائے تو اس طرح 99.9 سارس کوو ٹو وائرس تلف ہوجاتے ہیں۔ اس طرح سادہ طریقہ بہت آسانی سے ایف ڈی اے کی جراثیم کشی کے معیارات پر پورا اترتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ طریقہ مستقبل میں کسی اور بڑی وبا میں بھی کام آسکتا ہے۔
یہ تحقیق رائس یونیورسٹی کے پروفیسر ڈینیئل پریسٹن نے کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ عین یہی طریقہ کورونا کے علاوہ بھی دیگر کئی اقسام کے جراثیم کو آسانی سے تلف کرسکتا ہے۔
اس کے علاوہ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے بھی جراثیم کو مارا جاتا ہے لیکن بالائے بنفشی شعاعوں کی سہولت ہر گھر میں موجود نہیں ہوتی۔ دورسری جانب یہ شعاعیں ڈاکٹری لباس (پی پی ای) اور ماسک کی تہوں تک نہیں پہنچتی۔ اس کے مقابلے میں حرارت ہر جگہ نفوذ کرجاتی ہے اور اور وائرس کو بڑی حد تک تباہ کرڈالتی ہے۔
اس ضمن میں تحقیق بہت کم کی گئی تھی۔ لیکن مسلسل تحقیق سے ثابت ہوا کہ کپڑے کے ماسک بھی حرارت سے جراثیم سے مکمل طور پر پاک ہوجاتے ہیں۔ اب اگر روایتی ماسک کو پانچ منٹ سے زیادہ بھی گرم کیا جائے تو اس کے معیار پر کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی وہ کمزور ہوکر پھٹتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔