- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
بایو گیس منصوبے کو پزیرائی نہ ملی، 80 فیصد پلانٹ بند
لاہور: پاکستان میں بایو گیس منصوبے کو پزیرائی نہ مل سکی۔
دنیا میں بایو گیس منصوبے میں جدت آئی ہے لیکن پاکستان میں محض اس کے راویتی طریقہ پیداوار پر ہی توجہ دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان میں بایوگیس کے لگائے گئے 80 فیصد پلانٹ بند ہو چکے ہیں۔
لاہور کے سرحدی علاقہ نواں پنڈ کے زمیندار رانا محمد داد نے چند برس قبل اپنے ڈیرے کے ساتھ 25 کیوبک میٹر کا بایوگیس پلانٹ لگایا تھا جس سے ان کے 3، 4 گھروں کو گیس میسر تھی تاہم چند ماہ بعد ہی انھیں یہ پلانٹ بند کرنا پڑا تھا۔ ان کے پاس 30 مویشی ہیں جن کا گوبر جمع ہوتا ہے لیکن گھر میں کوئی بندہ مستقل طور پر یہ ذمہ داری لینے کو تیار نہیں تھا کہ روزانہ گوبر پلانٹ میں ڈال سکے۔
پاکستان کونسل آف ری نیو ایبل انرجی ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر اور لاہور ریجن کے انچارج ڈاکٹر طاہر محمود نے بتایا کہ ان کے محکمے نے ملک بھر میں 4100 بائیوگیس پلانٹ تقسیم کیے ہیں، ابتدا میں 100 فیصد سبسڈی کے ساتھ یہ پلانٹ تقیسم کیے گئے۔ بعدازاں 50 فیصد سبسڈی دی گئی۔
5 کیوبک میٹر بائیوگیس پلانٹ سے 24 گھنٹے کے دوران کم ازکم 3 کلوگرام گیس پیدا ہوتی ہے۔ اس پلانٹ کو روزانہ چار سے پانچ بھینسوں /گائیں کا گوبر درکار ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے متبادل انرجی کا یہ منصوبہ پاکستان میں فروغ نہیں پا سکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔