ڈینگی شدت اختیار کر گیا، پلیٹ لیٹس کی فراہمی اور اسپرے مہم بھی بند

طفیل احمد  منگل 16 نومبر 2021
سیرو ٹائپ ٹو تبدیلی رونما ہونے سے ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوں میں مختلف پیچیدگیاں سامنے آرہی ہیں، ڈاکٹر سعید خان
 ۔ فوٹو:فائل

سیرو ٹائپ ٹو تبدیلی رونما ہونے سے ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوں میں مختلف پیچیدگیاں سامنے آرہی ہیں، ڈاکٹر سعید خان ۔ فوٹو:فائل

 کراچی: ویکٹر بورن ڈیزیز نے کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے اعدادوشمار جاری کرنے سے انکار کردیا۔

کراچی سمیت سندھ بھرمیں ڈینگی وائرس شدت اختیار کر رہا ہے، متاثرہ مریضوں کو پلیٹ لیٹس کی فراہمی نہیں کی جا رہی جبکہ ڈینگی وائرس میں سیروٹائپ ٹو کی تبدیلی کی تصدیق کردی گئی ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر اعلانیہ طور پر جراثیم کش ادویات کا اسپرے مہم بند کردی گئی، کراچی اور سندھ کے عوام ڈینگی اور ملریا کے رحم و کرم پر ہے، کئی سالوں سے ڈینگی وائرس کا سبب بننے والے مچھروں کے خلاف  کوئی مہم شروع نہیں کی جاسکی جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ویکٹر بورن ڈیزیز کو اسپرے مہم کیلیے کروڑ روپے جاری کیے جاتے ہیں، اسپرے مہم نہ ہونے کی وجہ سے ڈنگی وائرس ہر سال شدت سے حملہ آور ہورہا ہے۔

موجودہ موسم میں ملریا کا مرض بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ ویکٹر بورن ڈیزیز/ ڈائریکٹر جنرل ویکٹر بورن 20 گریڈ کی اسامی پر 19 گریڈ کے ڈاکٹر تیرت داس کو تعینات کررکھا ہے، بتایا جاتا ہے کہ ان کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے۔

ایکسپریس کے نمائندے نے ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تفصیلات کیلیے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ اعدادوشمار جاری کرنے کا اختیار مجھے نہیں، گزشتہ تین سال قبل صوبائی محمکہ صحت نے نوٹیفیکشن کے ذریعے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں کو مفت پلیٹلیٹ کی فراہمی کا اعلان کیا تھا جو غیر اعلانیہ طور پر مریضوں کیلیے بند کردیا گیا ہے۔

اب متاثرہ مریضوں کو پلیٹلیٹ کے حصول کے لیے 25 سے 40 ہزار روپے ادا کرنے پڑتے ہیں اور اس کے ساتھ کم سے کم  2 سے 4 ڈونر دینے پڑتے ہیں، ریکٹر بورن ڈیزیز کے اس ظالمانہ اقدام پر شدید غم اور غصے کا اظہار کیا ہے۔

ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس میں سیروٹائپ ٹو تبدیلی رونما ہوچکی ہے جیس کی وجہ سے ڈنگی وائرس میں متاثرہ مریضوں میں مختلف پیچیدگیاں سامنے آرہی ہیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے مچھروں، اور الرجی پیدا کرنے والے حشرت الاراض کی افزائش نسل کی وجہ سے الرجی سمیت مختلف امراض خاموشی سے جنم لے رہے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کراچی مچھروں کی افزائش نسل کی بہترین نرسری بن چکا ہے، کراچی سمیت سندھ میں موم سون کا موسم شروع ہوتے ہی ڈینگی وائرس کا سبب بننے والے ایڈیزایجپٹی مچھروں کی افزائش نسل شروع ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔