ماڈرن کے سی آر منصوبہ منظوری کے آخری مراحل میں ہے، وزیر ریلوے

ویب ڈیسک  منگل 16 نومبر 2021
امید ہے ایک ماہ بعد ایف ڈبلیو او گراؤنڈ پر کام شروع کرے گا، اعظم سواتی فوٹو : فائل

امید ہے ایک ماہ بعد ایف ڈبلیو او گراؤنڈ پر کام شروع کرے گا، اعظم سواتی فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ماڈرن کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبہ منظوری کے آخری مراحل میں ہے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ جماعت اسلامی کے رکن مشتاق احمد نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی میں تاخیر پر توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا محسن شہر ہے، اس کی آبادی کے بارے میں شہریوں کے تحفظات ہیں، وہاں لوگوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ناکافی ہیں، کراچی سرکلر ریلوے ایک بہترین و مناسب سفری منصوبہ ہے، لیکن یہ اب تک ایک خواب ہے جو وہاں کے عوام دیکھ رہے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اس منصوبے کا اب تک دو دفعہ وزیراعظم افتتاح کرچکے ہیں، جس سیکشن کا افتتاح ہوا اور جو فعال ہیں ان کی رفتار بھی انتہائی سست ہے، اس خواب کی تکمیل کب ہوگی اس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے، حکومت کی جانب سے سندھ کیلئے جس پیکیج کا اعلان ہوا وہ حقیقت میں نظر نہیں آرہا۔

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کراچی سرکلر ریلوے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے کے سی آر کے چند کلومیٹر منصوبے کو بحال کیا، ماڈرن کے سی آر پر ابھی کام ہونے جارہا ہے، جو عالمی معیار کے مطابق ہوگا۔ یہ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی) کا منصوبہ بھی نہیں بلکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے، جو منظوری کے آخری مراحل میں ہے۔ وفاقی حکومت نے اب تک بیس ارب روپے کی سیڈ منی دی ہے، سندھ حکومت نے چھ ارب دینے کی حامی بھری ہے۔ امید ہے کہ ایک ماہ بعد فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) گراؤنڈ پر کام شروع کرے گا۔

اعظم سواتی نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تین سال کے اندر اس منصوبہ کو مکمل کیا جائے۔ ہم لینڈ مافیا سے ریلوے کی زمینیں واگزار کرارہے ہیں۔ جب تک تجاوزات ختم نہیں ہوں گی یہ منصوبے نہیں بن سکتے، ہم قبضہ مافیاز سے زمین واپس لے رہے ہیں کچھ زمینیں رہ گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔