- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
شکر والے مشروبات سے کم عمر لڑکیاں ذہین اور لڑکے کند ذہن ہوجاتے ہیں، تحقیق
برسلز: بیلجیم کے سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ میٹھے مشروبات پینے کے بعد کم عمر لڑکیوں کی ذہانت میں وقتی طور پر اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ کم عمر لڑکوں کی ذہنی صلاحیتیں عارضی طور پر ماند پڑ جاتی ہیں۔
اس سے پہلے کی گئی بعض تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ شکر کا محدود استعمال ذہانت پر اچھا اثر ڈالتا ہے لیکن یہ تمام تحقیقات بالغ افراد پر کی گئی تھیں۔
بچوں کی ذہانت پر شکر کے اثرات جاننے کے لیے لیوون، بیلجیم میں کیتھولک یونیورسٹی کے فرٹز شلز اور ان کے ساتھیوں نے 3 سے 5 سال کے 462 بچوں پر دو الگ الگ تجربات کیے۔
ان تجربات میں آدھے بچوں کو لیموں کے ذائقے والی سافٹ ڈرنک پلائی گئی جس میں 35 گرام شکر حل کی گئی تھی۔
باقی نصف بچوں کو بھی ویسی ہی سافٹ ڈرنک پلائی گئی لیکن اسے شکر استعمال کیے بغیر، کسی اور چیز سے اتنا ہی میٹھا بنایا گیا تھا کہ جتنی میٹھی پہلے والی سافٹ سافٹ ڈرنک تھی۔
پہلے تجربے میں 10 جماعتوں کے بچے شریک کیے گئے جنہیں سافٹ ڈرنک پلانے سے پہلے اور 45 مند بعد ان میں حسابی صلاحیت جانچی گئی۔
دوسرے تجربے میں 15 جماعتوں کے بچے شریک ہوئے۔ اس بار انہیں سافٹ ڈرنک پلانے سے پہلے، سافٹ ڈرنک پلانے کے 30 منٹ، ایک گھنٹے اور دو گھنٹے بعد ان میں حسابی صلاحیت معلوم کرنے کےلیے ٹیسٹ کیے گئے۔
ماہرین پر انکشاف ہوا کہ شکر والا مشروب پینے کے 45 منٹ بعد لڑکیوں کا حسابی اسکور بہتر ہوگیا، تاہم دو گھنٹے بعد یہ صلاحیت معمول پر واپس آگئی۔
اس کے برعکس لڑکوں میں شکر والا مشروب پینے کے ایک گھنٹے بعد حسابی اسکور کم ہونے لگا جبکہ دو گھنٹے بعد بھی یہ کمی خاصی حد تک برقرار رہی۔
سائنسدان خود بھی اس دریافت پر حیران ہیں کہ کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں میں شکر والے مشروبات کا الٹا اثر کیوں ہورہا ہے؟ فی الحال اس بارے میں ان کے پاس کوئی ٹھوس وضاحت نہیں۔
ریسرچ جرنل ’’ہیلتھ اکنامکس‘‘ کے تازہ شمارے میں اس حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ میں ڈاکٹر شلز نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ دماغ پر شکر والی غذاؤں کے اثرات سے متعلق سمجھا جاسکے اور یہ معما بھی حل کیا جاسکے آخر کم عمر لڑکیوں اور لڑکوں پر یہ اثرات اتنے مختلف کیوں ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔