- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
لندن میں برطانوی خاتون کی زندگی بچانے والا مسلم نوجوان ہیرو قرار
لندن: برطانیہ میں عمر رسیدہ برطانوی خاتون کی زندگی بچانے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے مسلم نوجوان کو ہیرو قرار دے دیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق 20 سالہ نوجوان علی ابوکار علی نے جمعے کے روز مغربی لندن میں 82 سالہ خاتون بیٹی ویلش پر حملہ کرنے والے ملزم کو روکنے کی کوشش کی جو خاتون پر چھری کے وار کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مکے بھی رسید کر رہا تھا۔ مداخلت کرنے پر ملزم نے علی کو قتل کردیا تھا۔
کنگسٹن یونیورسٹی میں زیر تعلیم صومالی نژاد علی چِس وِک گیٹورز باسکٹ بال ٹیم کا بہترین کھلاڑی بھی تھا۔ علی کی بہادری و شجاعت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے گو فنڈ می ویب سائٹ پر عطیات جمع کرنے کی مہم بھی شروع کی گئی تھی جس میں محض دو دن میں 1 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے زائد رقم جمع ہوچکی ہے۔
گیٹورز کلب کے بانی اورباسکٹ بال جوینئر کے بین الاقوامی کھلاڑی مائیکل کینتھو کا اس بارے میں کہنا ہے کہ میری علی سے پہلی ملاقات اس ہوئی تھی جب وہ 13 سال کا تھا اور یہ بات میرے لیے باعث حیرت نہیں ہے کہ اس نے معمر خاتون کی مدد کرنے کی کوشش کی، کیوں کہ وہ حقیقی زندگی میں بھی ہمہ وقت سب کی مدد کے لیے تیار رہتا تھا، لیکن اس کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا وہ بہت معصوم اور مخلص لڑکا تھا
سوشل میڈیا پر علی ابوکار کو ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک صارف کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی جان دے کر ایک زندگی بچا لی۔ جسے آپ دہشت گرد کہتے ہیں در حقیقت وہ آپ کا ہیرو ہے۔
https://twitter.com/_SJPeace_/status/1459991050056085513?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1459991050056085513%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.aljazeera.com%2Fnews%2F2021%2F11%2F16%2Fuk-muslim-who-died-trying-to-save-womans-life-hailed-as-hero
ذرائع ابلاغ کے مطابق متشبہ ملزم 37 سالہ نورس ہینری کو کل لندن کی مرکزی کرمنل کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم پر علی کے قتل اور خاتون ویلش کے اقدام قتل کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ جب کہ ہینری کے حملے میں زخمی ہونے والی ویلش گردے کی جراحی کے بعد اسپتال میں روبصحت ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔