ون ڈے ورلڈ کپ، ٹیموں کی تعداد پر آئی سی سی کا پھر یو ٹرن

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 18 نومبر 2021
ٹیسٹ چیمپئن شپ کی موجودہ فارم برقرار،افغانستان کی صورتحال کیلیے ورکنگ گروپ تشکیل، رمیزبھی شامل
فوٹو: فائل

ٹیسٹ چیمپئن شپ کی موجودہ فارم برقرار،افغانستان کی صورتحال کیلیے ورکنگ گروپ تشکیل، رمیزبھی شامل فوٹو: فائل

 کراچی: ون ڈے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد پر آئی سی سی نے پھر یوٹرن لے لیا جب کہ 2027 کے میگا ایونٹ میں 14 ٹیمیں شریک ہوں گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مینز ون ڈے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد کے حوالے سے پھر یوٹرن لے لیا، موجودہ دورانیے میں میگا ایونٹ 10 ٹیموں پر مشتمل ہے۔

2023 میں بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ میں بھی 10 ہی ٹیمیں شریک ہوں گی،البتہ نئے دورانیے میں 2027 کے ورلڈ کپ سے تعداد 14 کردی جائیگی، اس میں مخصوص کٹ آف ڈیٹ تک رینکنگ میں ٹاپ ٹین ٹیمیں براہ راست انٹری پائیں گی،باقی 4 سائیڈز کیلیے کوالیفائنگ راؤنڈز کا انعقاد ہوگا۔ اس طرح ون ڈے سپر لیگ کی بھی اہمیت ختم ہوجائے گی جس کی بنیاد پر 2023 کے ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کا تعین ہونا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل چیمپئنز ٹرافی ختم کرکے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد 10 کردی گئی تھی، اب چیمپئنز ٹرافی کے دوبارہ آغاز کی وجہ سے ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔

آئی سی سی بورڈ نے اپنے حالیہ اجلاس میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کو موجودہ فارم میں ہی برقرار رکھنے کی بھی منظوری دیدی،جس کے تحت 2 برس کے دوران 9 ٹیمیں ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر باہمی سیریز کھیلیں گی۔ ٹاپ 2کے درمیان نیوٹرل وینیو پر فائنل کھیلا جائے گا۔

آئی سی سی کے اجلاس میں افغانستان کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، حسب توقع ٹیم پر پابندی عائد کرنے کے بجائے وہاں کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے ایک ورکنگ گروپ قائم کیا گیا ہے، جس کے چیئرمین عمران خواجہ ہوں گے، ممبران میں رمیز راجہ، روس میکولم اور لاسن نائیڈو شامل ہیں۔

اس حوالے سے آئی سی سی کے چیئرمین گریگ برکلے نے کہاکہ ہم افغانستان میں مینز اور ویمنز کرکٹ کے فروغ کیلیے اے سی بی کو سپورٹ کرتے رہیں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ممبر کے نئی حکومت سے تعلقات کیلیے یہی بہتر طریقہ ہے، کرکٹ افغانستان میں مثبت تبدیلی لاسکتی ہے، ہم وہاں کی صورتحال کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے،اسی کے تحت ہی آگے فیصلے ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔