آسیب زدہ گھر میں ایک دن رہنے کا معاوضہ... 40 ہزار روپے!

ویب ڈیسک  جمعرات 18 نومبر 2021
چین کی ریئل اسٹیٹ کمپنیاں آسیب زدہ مکانات فروخت کرنے کےلیے معاوضے پر بے خوف افراد کی خدمات حاصل کررہی ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

چین کی ریئل اسٹیٹ کمپنیاں آسیب زدہ مکانات فروخت کرنے کےلیے معاوضے پر بے خوف افراد کی خدمات حاصل کررہی ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بیجنگ: اگر آپ بھوتوں اور چڑیلوں سے نہیں ڈرتے تو اسی بے خوفی کے ذریعے آپ صرف ایک دن میں 40 ہزار روپے تک کما سکتے ہیں، لیکن اس کےلیے آپ کو چین جانا ہوگا۔

خبروں کے مطابق، چین کی ریئل اسٹیٹ کمپنیاں آسیب زدہ مکانات فروخت کرنے کےلیے معاوضے پر ایسے بے خوف افراد کی خدمات حاصل کرتی ہیں جو وہاں کچھ دن اکیلے گزار کر حلفی بیان دیتے ہیں کہ وہ مکان ’’آسیب سے پاک‘‘ ہیں اور کوئی بھی فرد انہیں گھبرائے بغیر خرید سکتا ہے۔

پاکستان کی طرح چین میں بھی کئی مکانات، بنگلے اور اپارٹمنٹس ایسے ہیں جہاں ماضی میں غیرمعمولی اموات ہوچکی ہیں جن کی وجہ سے انہیں آسیب زدہ سمجھا جانے لگا ہے۔

خریدار ایسی جگہوں کو خریدنے سے گریز کرتے ہیں اور ان کی مناسب قیمت نہیں ملتی۔

اس صورتِ حال کا ازالہ کرنے کےلیے ریئل اسٹیٹ اداروں نے معاوضے پر ایسے بے خوف اور پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنا شروع کردی ہیں جو وہاں چند دن گزاریں اور واپس آکر یہ بتائیں کہ ان جگہوں پر کوئی بھی رہ سکتا ہے اور وہاں بھوت پریت جیسی کوئی چیز موجود نہیں۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اس حوالے سے اپنی ایک خبر میں بتایا ہے کہ چین میں ’’آسیب زدہ مکانوں کو ٹیسٹ کرنے والوں‘‘ کا کاروبار بہت اچھا چل رہا ہے اور بعض تجربہ کار ’’ماہرین‘‘ اپنی خدمات کا معاوضہ ایک یوآن (تقریباً 28 روپے پاکستانی) فی منٹ کے حساب سے وصول کرتے ہیں۔

وہ عموماً ایک مبینہ آسیب زدہ مکان میں 24 گھنٹے اکیلے رہ کر گزارتے ہیں جس کا معاوضہ 1440 یوآن (تقریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) بنتا ہے۔

اس دوران وہ متعلقہ کمپنی سے ویڈیو کال پر رابطے میں بھی رہتے ہیں اور مکان کے مختلف حصوں میں گھوم پھر کر ثابت کرتے ہیں کہ وہاں بھوت جیسی کوئی چیز نہیں پائی جاتی۔

مکان کو ’’غیر آسیب زدہ‘‘ ثابت کرنے کے بعد ریئل اسٹیٹ اداروں کےلیے اسے زیادہ قیمت پر فروخت کرنا خاصا آسان ہوجاتا ہے اور وہ اپنی خرچ کردہ رقم، منافع کے ساتھ، بہ آسانی واپس وصول کرلیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔