تحریک لبیک کیس میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  جمعرات 18 نومبر 2021
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ ریاست کا کام قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے لیکن ٹی ایل پی کیس میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

نجی  ہوٹل  میں  پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت و ریاست انتہا پسندی سے لڑنے کے لیے مکمل تیار ہیں، ریاست کا کام قانون کی عمل داری کو یقینی بنانا ہے لیکن ٹی ایل پی کیس میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کا کنٹرول ختم ہونے پر جتھے قانون ہاتھ میں لے لیتے ہیں، حکومتی رٹ ختم ہوگی تو انتہا پسند حاوی ہوجائیں گے، نکتہ نظر ہر کسی کا حق ہے لیکن کسی پر زبردستی تھوپنا درست نہیں۔

یہ پڑھیں : سربراہ ٹی ایل پی سعد رضوی کو رہا کردیا گیا

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں امریکا، بھارت، یورپ سے کوئی خطرہ نہیں، ہمیں سب سے بڑا خطرہ اپنے آپ سے ہے، انتہا پسندی کی وجہ مدارس نہیں اسکول اور کالج ہیں جہاں سے انتہا پسندی وجود میں آئی، اسکول، کالجوں میں انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے اساتذہ بھرتی کیے گئے اور مقامی انتظامی نظام کو بھی تباہ کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔