ڈالر کے اوپن ریٹ  ایک بار پھر 177 روپے سے زائد ہوگئے

احتشام مفتی  جمعـء 19 نومبر 2021
بڑھتا ہوا تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساتھ ہی درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ کی وجہ سے روپیہ تنزلی سے دوچار ہے، ماہرین (فوٹو : فائل)

بڑھتا ہوا تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساتھ ہی درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ کی وجہ سے روپیہ تنزلی سے دوچار ہے، ماہرین (فوٹو : فائل)

 کراچی: اسٹیٹ بینک کے سخت احکامات کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو اتار چڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 175 روپے سے تجاوز کرگئے اور اوپن ریٹ 177 روپے کی سطح پر آگئے۔

مرکزی بینک نے گزشتہ روز ہی تجارتی بینکوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ روپے کی قدر سے متعلق اپنے صارفین کو اعتماد میں لیتے ہوئے انہیں سعودی پیکیج موصول ہوتے ہی شرح مبادلہ میں بہتری سے متعلق آگاہ کریں تاکہ ڈالر کی غیر ضروری طلب کو روکا جاسکے لیکن احکامات کے برعکس انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو سپلائی کی نسبت بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے باعث ڈالر کی اڑان جاری رہی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساتھ ہی درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ کی وجہ سے روپیہ تنزلی سے دوچار ہے۔

کاروباری دورانیے میں طلب و رسد کی بنیاد پر ڈالر کی قدر میں وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ بھی دیکھا گیا جس سے کاروبار کے ابتداء میں ڈالر کی قدر میں 85 پیسے کی کمی سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 173.82 روپے کی سطح پر آگئے تھے تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک ماکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 58 پیسے کے اضافے سے 175.25 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک روپے کے اضافے سے 177 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔