- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان غیر قانونی تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے معاہدہ
اسلام آباد: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ امیگریشن معاہدے پر مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے، مذاکرات کے لیے برطانوی وزارت داخلہ کے مستقل سیکریٹری میتھیو رئیکرافٹ نے پاکستان کا دو روزہ دورہ بھی کیا۔
برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق اس دورے کے دوران غیر قانونی امیگرنٹس سے نمٹنے کے لیے معاہدہ مکمل کرلیا گیا۔ برطانوی سیکریٹری داخلہ اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے معاہدے کو عملی جامہ پہنایا۔ معاہدے کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس معاہدے کو آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا ساتھ ہی معاہدے پر عمل درآمد رواں ماہ سے ہی شروع کیا جائے گا۔ کابینہ منظوری کے بعد پاکستان اور برطانیہ مشترکہ مجرمانہ ریکارڈ بنائیں گے۔ دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔
برطانیہ میں تعلیم مکمل کرنے والے پاکستانی طلبا کو نوکریوں کے حصول میں سہولت فراہم کی جائے گی۔ امیگریشن کے معاملے پر برطانیہ مستقبل میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔