- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
سیٹیزن پورٹل پر سرکاری افسران کی جعل سازی کا انکشاف
اسلام آباد: وزیراعظم سیٹیزن پورٹل پر عوامی مسائل کے حل میں سرکاری افسران کی جعل سازی کا انکشاف ہوا ہے۔
جعل سازی پر افسران کے خلاف کاروائیوں کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی۔ پی ایم ڈی یو نے 254 سرکاری افسران کے ڈیش بورڈز پر جعل سازی پر انکوائری رپورٹ تیار کی جس کے مطابق عوامی شکایات پر کارروائی سے متعلق غلط بیانی پر سرکاری افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 154،کے پی کے 86،سندھ کے 3 اور وفاق کے 11 افسران کے ڈیش بورڈز کی تحقیقات کی گئیں، جن میں پنجاب کے 44 ، کے پی کے 39 ، سندھ کے 3 سرکاری اہلکار جعل سازی کے مرتکب قرار پائے۔ جعل سازی ثابت ہونے والے سرکاری ملازمین معطل کر دیے گئے۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل کے حل میں کوتاہی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل سے متعلق غلط بیانی کرنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سیٹیزن پورٹل پر عوامی شکایات کو خود مانیٹر کرتا ہوں، شہریوں کی شکایات کے حل پر غلط بیانی کرنے والے افسران سے رعایت نہیں کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔