کملا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون صدر بن گئیں لیکن صرف 85 منٹ کیلیے

ویب ڈیسک  ہفتہ 20 نومبر 2021
کملا ہیرس ملک کی پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدر بھی ہیں، فوٹو: فائل

کملا ہیرس ملک کی پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدر بھی ہیں، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: صدر جوبائیڈن کی طبیعت کی ناسازی اور طبی ٹیسٹ کے لیے بے ہوشی کے دوران نائب صدر کملا ہیرس نے ملک کی صدارت سنبھالی تھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائب صدر کملا ہیرس امریکا کی تاریخ کی پہلی خاتون صدر بن گئیں تاہم یہ اختیارات ان کے پاس صرف 85 منٹ تک رہے اس طرح وہ سب سے مختصر عرصے کے لیے صدر رہنے والی شخصیت بھی بن گئیں۔

یہ دلچسپ صورت حال اُس وقت پیدا ہوئی جب 79 سالہ امریکی صدر جوبائیڈن کو طبی معائنے اور کولونو اسکوپی کے لیے اسپتال میں بے ہوش کرنا پڑا تھا۔ آپریشن سے قبل صدر نے اپنے تمام اختیارات نائب صدر کو تفویض کردیئے تھے۔

آئینی طور پر کملا ہیرس امریکا کی صدر بن گئیں تاہم کولونو اسکوپی کے بعد ہوش میں آتے ہی جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ملکی امور چلانے کے لیے صحت مند اور تیار ہوں۔

اس طرح محض 85 منٹ بعد ہی کملا ہیرس صدر سے دوبارہ نائب صدر بن گئیں۔ پہلی خاتون صدر ہونے اور مختصر ترین دورانیے کے لیے صدر بننے والی کملا ہیرس امریکا کی پہلی خاتون سیاہ فام نائب صدر بھی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ صدر کے اختیارات کی منتقلی امریکی آئین کے مطابق ہے اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ اس سے قبل  صدر جارج ڈبلیو بش نے 2002 اور 2007 میں یہی طریقہ کار اختیار کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔