ہفتے بھر میں ڈالر، یورو اور ریال کی قدر میں کمی، پاؤنڈ مہنگا

ویب ڈیسک  ہفتہ 20 نومبر 2021
بینکوں کی کیپیٹل ریزرو ریکوائرمنٹ کی حد 5 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنے سے روپے کی گردش کم ہوئی - فوٹو:فائل

بینکوں کی کیپیٹل ریزرو ریکوائرمنٹ کی حد 5 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنے سے روپے کی گردش کم ہوئی - فوٹو:فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک کے ریگولیٹری اقدامات کے باعث گزشتہ ہفتے ڈالر کی یک طرفہ اڑان محدود رہی تاہم آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں غیریقینی کیفیت رہی۔

سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ماہانہ 2.5 ارب کی ترسیلات زر کی آمد، بینکوں کی کیپیٹل ریزرو ریکوائرمنٹ (سی آر آر) کی حد 5 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کرنے سے روپے کی گردش کم ہوئی۔ ہفتہ وار کاروبار میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری گھٹنے، درآمدی ضروریات سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافہ بھی دیکھا گیا جس سے گزشتہ ہفتے انٹربینک میں ڈالر، یورو اور ریال کی قدروں میں کمی ہوئی تاہم پاونڈ کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈالر کی قدر کو قابو پانے کے لیے مرکزی بینک نے بینکوں کا اجلاس بھی طلب کیا۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران ریگولیٹری اقدامات سے انٹربینک مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 174 روپے سے نیچے بھی آگئی تھی لیکن ڈیمانڈ برقرار رہنے کی وجہ سے ڈالر کی قدر دوبارہ 175روپے سے تجاوز کرگئی تاہم اوپن مارکیٹ ریٹ 178روپے سے نیچے آگیا۔

ہفتہ وار کاروبارکے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد 49 پیسے گھٹ کر 175.23 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1 روپے گھٹ کر 177 روپے ہوگئی۔

برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 39 پیسے بڑھ کر 235.59 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 1.50روپے گھٹ کر 237روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 2.91روپے گھٹ کر 198.33روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 5.50روپے گھٹ کر 198.50روپے ہوگئی۔

سعودی ریال کے انٹر بینک ریٹ 14 پیسے گھٹ کر 46.71روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 70پیسے گھٹ کر 46.70 روپے ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔