سوڈانی فوج کا نئے معاہدے کے تحت وزیراعظم کو بحال کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  اتوار 21 نومبر 2021
25 اکتوبر کو فوجی بغاوت میں عبداللہ حمدوک کو نظر بند کردیا گیا تھا، فوٹو: فائل

25 اکتوبر کو فوجی بغاوت میں عبداللہ حمدوک کو نظر بند کردیا گیا تھا، فوٹو: فائل

خرطرم: سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد ملٹری قیادت نے معزول وزیراعظم عبد اللہ حمدوک کو ایک معاہدے کے تحت بحال کرنے اور اسیر سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملٹری قیادت اور سیاست دانوں کے درمیان مذاکرات کروانے والے ثالثوں نے اعلان کیا کہ سیاسی دھڑوں، سابق باغی گروپوں اور عسکری شخصیات کے درمیان معاہدے کے بعد سوڈان کی فوج نے معزول وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ثالثوں کے علاوہ امت پارٹی کے سربراہ فضل اللہ برما ناصر نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اقتدار کی منتقلی کا یہ معاہدہ جنرل برہان، عبداللہ حمدوک، سیاسی قوتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان طے پایا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت، وزیراعظم اور متعدد وزرا گرفتار 

فضل اللہ ناصر نے مزید بتایا کہ عبوری حکومت کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک آزاد کابینہ تشکیل دیں گے اور تمام سیاسی قیدیوں کو فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو فوجی لیڈر البرہان نے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی اور عبوری حکومت کے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو گھر میں نظر بند کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد سے لاپتہ وزیراعظم گھر پہنچ گئے 

ملک میں ایک بار پھر ہونے والی فوجی بغاوت کو عالمی سطح پر شدید دباؤ کا سامنا تھا جب کہ ملک بھر میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا تھا جس میں ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سوڈان میں فوج نے 30 سال سے برسراقتدار صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا 

واضح رہے کہ سوڈان میں سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے صدر عمر البشیر کو 2019 کے عوامی احتجاجی تحریک کے بعد عہدہ چھوڑنا پڑا تھا جس کے بعد سے بننے والی ہر عبوری حکومت بحران کا شکار رہی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔